سو لفظوں کی کہانی رفائل

شاہد کاظمی

گھوڑا بہت نسلی ہے، نایاب ہے،
اس کی نسل کے چند ہی گھوڑے پوری دنیا میں دستیاب ہیں،
اس کی خوراک بادام، دودھ، پھل اور مربے ہیں،
اس کی قیمت اتنی ہے کہ امراء ہی لے سکتے ہیں۔
اور۔۔۔
اس کی نسل اور پرورش ہی اس کی ہر مقابلے میں کامیابی کی ضمانت ہے،
دوسُو گھوڑے کی خوبیاں گنوائے جا رہا تھا،
سچ بھی تھا، سب خوبیاں گھوڑے میں موجود تھیں۔۔۔
دوڑ کا مقابلہ شروع ہو گیا۔
اختتام پر دوسُو کا منہ لٹکا ہوا تھا،
تمام خوبیوں کے باوجود گھوڑا ہار گیا،
گھوڑا نسلی تھا،
لیکن سوار بد نسلا بٹھا دیا۔

Comments (0)
Add Comment