پاک ازبک تعلقات صدیوں پرانے اور مشترکہ مذہب، ثقافت اور تاریخ پر مبنی ہیں،دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے،اس حوالے سےمئی 2024 ء کو صدر مملکت نےدورہ ازبکستان ہے موقع پر پاکستان اور ازبکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت بڑھانے کیلئے بارٹر ٹریڈ ، مقامی کرنسی کے استعمال ، تجارتی تعلقات بہتر بنانے کیلئے دونوں ممالک میں بینک کھولنے کی تجاویز دیں ۔وزیر خارجہ بختیار سیدوف کا دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے ، باہمی شراکت داری بہتر بنانے کیلئے روڈ میپ تیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے کیلئے ایکشن پلان کی ضرورت ہے ، امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ٹرانسپورٹ راہداری سے دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔اس پر ازبک وزیر خارجہ نے ازبکستان کے صدر *کی جانب سے صدر مملکت کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیاتھا ۔اس صورتحال میں دونوں ممالک میں تعلقات کو استحکام ملا ۔ازبکستان افغانستان کے شمال مغرب میں واقع ہے اور اس کی سرحدیں افغانستان کے علاوہ قازقستان،ترکمانستان، تاجکستان اور کرغیزستان سے ملتی ہیں۔ازبکستان زمینی طور پر گھرے ہوئے پانچ ممالک کے ساتھ سرحد سانجھی کرتا ہے – کرغیزستان، ازبکستان، ترکمانستان، تاجکستان اور افغانستان – جو اسے وسطی ایشیاء، یورپ اور روس کی منڈیوں تک پہنچنے کی اجازت دیتا ہے۔پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور ازبک صدر شوکت مرزایوف نے شرکت کی۔تقریب میں تاشقند اور لاہور کے درمیان ایم او یو کا تبادلہ ہوا،پاکستان اور ازبکستان کے درمیان معلومات کے تبادلے اور سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، پاکستان اور ازبکستان کے درمیان نوجوانوں کے امور سے متعلق ایم او یو کا بھی تبادلہ ہوا۔وزیراعظم شہبازشریف اورازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے تقریب کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے، اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے ازبک صدر شوکت مرزایوف کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی جو انہوں نے قبول کرلی۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دورہ ازبکستان کے دوران بہترین میزبانی پر مشکور ہوں، دونوں ممالک کے درمیان مضبوط روابط قائم ہیں، پاکستان اور ازبکستان کے تعلقات کی طویل تاریخ ہے، دونوں ملکوں کے تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کاری اور تجارت میں اضافہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے، ازبکستان،پاکستان کا قابل اعتماد شراکت دارہے، دونوں ممالک کی خوشحالی اور ترقی ہمارا مشترکہ عزم ہے، صدرشوکت مرزایوف عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں، ازبک صدرنے ازبکستان کو ترقی کی نئی بلندیوں پر پہنچایا ہے۔نوازشریف کی ترقی کے ویژن پر عمل پیرا ہوں، پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی مہنگائی میں کمی آرہی ہے، پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے پُرعزم ہیں، انتھک محنت اور عزم سے ہی ترقی کا سفر طے کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا ایک سال میں ہم نے پاکستان کی معیشت کو پیروں کھڑا کیا، پالیسی ریٹ میں کمی سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا، ترقی کے سفر میں بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،ازبکستان کے ترقیاتی ماڈل سے مستفید ہوں گے، مختلف شعبوں میں تعاون سے دو طرفہ تعلقات مضبوط ہوں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ازبک صدر سے خطے اورمشرق وسطٰی کی صورتحال پر بات ہوئی، افغان سرزمین پاکستان سمیت کسی ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، پاکستان اور ازبکستان کے درمیان بات چیت آگے بڑھانے کیلئے وفد آج یا کل تاشقند پہنچے گا، ازبک صدر کو بھی وفد پاکستان بھیجنے کا کہا ہے۔ازبک صدر کی طرف سے پاکستان کیساتھ تجارتی حجم 2 ارب ڈالر تک بڑھانے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ازبک صدر شوکت مرزا یوف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف کو خوش آمدید کہتے ہیں،دونوں ملکوں کے درمیان مفید گفتگو ہوئی، روشن مستقبل کیلئے دونوں ملکوں کی گفتگواورمعاہدے بہت اہم ہیں، درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئےمشترکہ لائحہ عمل اورمواقع سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خوشحال مستقبل کیلئے نیک تمناؤں کا اظہارکرتا ہوں، دونوں ملکوں کے تعلقات میں وقت گزرنے کے ساتھ بہتری آرہی ہے، پاکستان کی ممتازکاروباری کمپنیاں دورہ تاشقندپر ہیں، سرمایہ کاری وتجارت کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو ہورہی ہے۔ازبک صدر کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تزویراتی تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہورہا ہے، بات چیت کے بعددونوں ملکوں نے مفاہمتی یادداشتوں اورمعاہدوں پر دستخط کئے، دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم 2ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا، علاقائی وعالمی فورمز پر ایک دوسرے سے تعاون جاری رکھیں گے۔دریں اثنا وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کی تاجر برادری تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ازبکستان میں پاک۔ازبک بزنس فورم سے خطاب کرتے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کہا کہ معاشی ترقی سے شہروں میں خوشحالی آتی ہے، دو عظیم ممالک کے تاجر اور سرمایہ کاروں کے عزم کا عکاسی ہے کہ وہ نہ صرف پاکستان، ازبکستان میں سرمایہ کاری کریں بلکہ باہمی مفادات کے لیے اپنے نظریات کا تبادلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے تاجر اور سرمایہ کار تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے، شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ازبک صدر نے بالکل ٹھیک کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کی بزنس کمیونٹی کی ایک دوسرے کے ساتھ مسابقت نہیں ہے بلکہ باہمی مفادات کے شعہ جات میں ایک دوسرے کی سپورٹ کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی روابط سے ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی۔قبل ازیں، ازبکستان کے صدر شوکت مرزا یوف نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارتی روابط بڑھانے کے بے پناہ مواقع ہیں۔ازبک صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کی شراکت داری ہونے جا رہی ہے، یہ ایک تاریخی دورہ ہے، باہمی تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی، باہمی شراکت داری کے حوالے سے مواقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔ازبک صدر شوکت