صحت کی بنیادی سہولیات ہر شہری تک پہنچانے کا عزم

اداریہ

صحت عامہ کی سہولیات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔صحت مند آبادی ہی ایک خوشحال معاشرے کی بنیاد ہے۔ ہر فرد کے لئے اپنی صحت کی اہمیت کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ فرد کی صحت صرف ایک ذاتی معاملہ نہیں بلکہ پوری فیملی پر اثر انداز ہوتی ہے۔ علاج کی سہولتوں کے ساتھ صحت مند طرز زندگی کے شعور کو فروغ دینے کی بھی ضرورت ہے۔اس حوالے سے حکومت کی جانب سے صحت کی سہولیات سب تک پہنچانے کے وعدے کے مطابق اسکی پوری توجہ پرائمری، سیکنڈری اور ٹرشری ہیلتھ کیئر، طبی نگہداشت ، طبی تعلیم اور گورننس کو بہتر بنانے پر مرکوز رہی ہے ۔بلاشبہ شہباز حکومت نے عام آدمی تک صحت کی سہولیات کی رسائی کے لئے اقدامات کئے ہیں ۔موبائل ہیلتھ کلینک شروع کرنے، حفاظتی ٹیکوں کے نظام کو مزید متحرک کرنے اور ذہنی صحت کے حوالے سے خدمات کو بہتر بنانے کے لیے صوبائی حکومتوں کی مدد اور اور حوصلہ افزائی کی گئی ہے ۔ہر صوبے میں میڈیکل سٹی کا قیام اور آپریشنلائزیشن، کینسر کیئر ہسپتال کا قیام اور ہر صوبے میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کی سہولیات کا قیام وفاقی حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے۔ حکومت شہریوں کے لئے یونیورسل ہیلتھ کوریج اور یونیورسل ہیلتھ انشورنس کے لیے پرعزم دکھائی دی ۔پنجاب حکومت صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے اربوں روپے کے وسائل فراہم کر رہی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے صحت کی بنیادی سہولیات کی رسائی کو ہر شہری تک ممکن بنانے کے لئے کام کرتے رہے ہیں اور وہ اپنی کاوشوں سے اس شعبے کو ترقی دیکر نئی تاریخ رقم کررہے ہیں ،وزہراعظم شہباز شریف کی کاوشوں سے صحت کے شعبے میں بہتری نظر آرہی ہے ،عام آدمی کو صحت کی بنیادی سہولیات میسر ہورہی ہیں ،ان حالات میں اب وزیراعظم شہباز شریف نے حکام کو ادویات کی جعل سازی روکنے اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی اور اسی طرح اسلام آباد کے مضافات اور ملک کے دیگر علاقوں میں صحت کی سہولیات کے لیے موبائل اسپتالوں کے اجرا کی ہدایت کردی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت شعبہ صحت میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس ہوا جہاں وزیر اعظم نے ملک میں ادویات کا عالمی معیار یقینی بنانے کے لیے اسلام آباد میں بین الاقوامی سطح کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے اسلام آباد کے مضافات، گلگت بلتستان، کشمیر اور بلوچستان میں صحت کی سہولیات پہنچانے کے لیے موبائل اسپتالوں کے اجرا، ملک میں جعلی ادویات کے خلاف صوبائی حکومتوں کے ساتھ تعاون اور مشاورت سے آپریشن کی ہدایت کردی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جعل سازوں کو انسانی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے، صوبائی حکومتوں کے ساتھ تعاون سے دواسازی شعبے کی ترقی اور بہتر ریگیولیشن کے لیے جامع پلان مرتب کرکے پیش کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ڈریپ میں دواسازی کے شعبے میں جعل سازی کو سہولت کاری فراہم کرنے والے افسران کی نشان دہی کرکے ان کے خلاف فوری کارروائی یقینی بنائی جائے، ادویات کے عالمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ دواسازی کے شعبے میں تحقیق سے دواؤں کی برآمدات میں اضافہ یقینی بنایا جائے اور وزیراعظم نے ڈرگ ریگیولیٹری اتھارٹی آف پاکستان میں اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد تیز کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کے دوران ڈریپ کے پالیسی بورڈ میں اچھی شہرت کے حامل متعلقہ تجربہ کار ماہرین کی میرٹ پر تعیناتی یقینی بنانے، ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کو مؤثر اور مضبوط بنانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات یقینی بنائے جائیں۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کو صحت و دواسازی کے شعبے میں جاری اصلاحات پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ ملک میں بنائی جانے والی ادویات کی ڈیجیٹل نظام کے تحت رجسٹریشن کا نظام نفاذ کے حتمی مراحل میں ہے، قومی ادویات پالیسی پر مشاورت جاری ہے جسے جلد منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔اجلاس کو ادویات کی جانچ کے لیے 94 نئے ڈرگ انسپکٹرز کی تعیناتی اور موجودہ 25 ڈرگ انسپکٹرز کی کارکردگی کا جائزہ بھی پیش کیا گیا ہے، وزیراعظم نے نئے ڈرگ انسپکٹرز کی تعیناتی کے عمل میں شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔اس موقع پر بتایا گیا کہ پاکستان سے ادویات کی موجودہ برآمدات کا حجم 500 ملین ڈالر ہے جبکہ وزارت صحت اصلاحات بشمول تحقیق کی سہولیات کی فراہمی سے برآمدات میں اضافے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔بتایا گیا کہ ملکی ادویات کی برآمدات میں اضافے کے لیے ڈریپ میں ایکسپورٹ ڈائریکٹریٹ کا قیام بھی حتمی مراحل میں ہے۔وزیراعظم کو جراحی کے آلات کی برآمدات کے مزید فروغ کے لیے شعبے کی استعداد میں اضافے اور بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگی کے لیے وزارت صحت کی جانب سے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔واضح رہے کہ اس سے پہلے گزشتہ ماہ وزیراعظم نے صحت سہولیات سے متعلق اسلام آباد کو پورے ملک کے لیے ماڈل بنانے کی ہدایت کی تھی ۔وزیراعظم نے جناح میڈیکل کمپلیکس و ریسرچ سینٹر کےکام کو تیز رفتاربنانے اور کمپلیکس کے لیے مشینری و آلات کی خریداری کے پری کوالیفکیشن کاعمل شروع کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پری کوالیفکیشن کےعمل کو ماہرکنسلٹنٹ کی نگرانی میں مکمل کیا جائے۔وزیراعظم کی طرف سے صحت کی سہولیات تک رسائی کےلئےترجیحی بنیادوں پرکام جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا گیا تھا ،اب تک وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے صحت کی سہولیات عام کرنے کے اقدامات کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں ،عالمی معیار کی عوام کو صحت کی سہولیات میسر ہورہی ہیں ،مفاد عامہ کے تمام تر کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی روایت کو جاری رکھا گیا ہے ،یہی سبب ہے کہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے عوام کو صحت کی سہولیات دینے پر انہیں سراہا گیا ہے ۔تمام شہریوں تک صحت کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کا عزم حکومت کی نیک نیتی کا مظہر ہے ۔

۔

Comments (0)
Add Comment