ملکی تاریخ کے سب سے بڑے رمضان پیکج کی تیاری

اداریہ

پاکستان کے مالیاتی بحرانوں کی وجہ سے عوام کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا رہا ہے ۔ن لیگ کی قیادت میں قائم ہونے والی مخلوط حکومت نے ملک کے معاشی نظام کو استحکام دینے کے لئے بڑے سخت فیصلے کئے اور حالات بہتر بنانے کی مسلسل کاوشیں اب کامیابی کی نوید سنا رہی ہیں ۔وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے میثاق معیشت کا آئیڈیا بھی سامنے آیا تھا جس میں تمام سیاستدانوں کو ملکر کام کرنے کی پیش کش کی گئی تھی ،پاکستان کی معاشی حالت بگاڑنے والے مسلسل ملک میں گڑبڑ کرنے کی کوشش کرتے رہے ،سیاسی عدم استحکام سے معاشی بدحالی کی صورت نکالنے کیلئے کوشاں رہے اور اس کے لئے گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا گیا مگر عسکری وسیاسی قیادت نے ملکر ملک دشمنوں کے عزائم خاک میں ملا دیئے ،جس کے نتیجے میں پاکستان کی معاشی سرگرمیاں فروغ پارہی ہیں ،ملک کے ڈیفالٹ ہونے کے خطرات ٹل گئے اور تعمیر وترقی کے نئے دور کا آغاز ہورہا ہے ،اس پر وزیراعظم شہبازشریف کہتے ہیں کہ مہنگائی میں کمی آرہی ہے۔ عام آدمی کو ریلیف مل رہا ہے، پاکستان معاشی استحکام کے بعد اب معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، میری ساری توانائی معاشی گروتھ بڑھانے پر ہوں گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان المبارک کی آمد پر اب ملکی تاریخ کے سب سے بڑے رمضان پیکج تیار کرنے کی ہدایت دی اور پھر اس حوالے سے ہم پیش رفت سامنے آئی ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ رمضان کی آمد ہے اس کیلئے منسٹری آف فوڈ سیکیورٹی کوذمہ داری دی۔انہوں نے اس بار یوٹیلیٹی اسٹورز کے بغیر رمضان پیکج تیار کرنے کی ہدایت دی جس پر اب نئے رمضان پیکج کے خدو خال سامنے آئے ہیں ۔حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سےبڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج دینےکی تیاریاں شروع کردیں، وزیراعظم نے رمضان پیکیج کی سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کرنےکی ہدایت کردی۔ وفاقی حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے رمضان پیکیج کی سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کرنےکی ہدایت کردی۔وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کےتحت 39 لاکھ خاندانوں کو نقد رقم دینےکی تجویز زیر غور ہے، پیکیج کےتحت ہر مستحق خاندان کو ایک بار 5 ہزار روپے کی نقد امداد دینے کی تجویز پر غور جاری ہے۔ وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کےبجٹ کا تخمینہ 20 ارب 50 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جس کےلیے 10ارب روپے وزارت صنعت وپیداوار کےبجٹ سے فراہم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ رمضان پیکیج کے لیے 2 ارب روپے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بجٹ سےدینےکی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ وزارت خزانہ وزیر اعظم رمضان ریلیف پیکج کےلیے8 ارب50 کروڑ روپےفراہم کرےگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رمضان ریلیف پیکیج کے بجٹ میں میڈیا مہم پراٹھنے والےاخراجات شامل ہوں گے، مالیاتی اداروں کےچارجز،نادرافیس اور دیگراخراجات بھی رمضان پیکیج میں شامل ہوں گے، اس باروزیر اعظم رمضان ریلیف پیکج یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے فراہم نہیں کیاجارہا۔قبل ازیں پنجاب حکومت کی جانب سے رواں سال رمضان بازار یا راشن پیکج کی بجائے نقد رقم دینے کا فیصلہ کرنے کی رپورٹ سامنے آئی تھی جس کے تحت پنجاب حکومت کی جانب سے رمضان بازار یا راشن پیکج کی بجائے نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، پرائس کنٹرول اینڈ کموڈیٹیز مینجمنٹ پنجاب نے فنڈز کی فراہمی کے لیے سمری ارسال کی گئی تھی ۔سمری کے مطابق صوبے بھر میں مستحق خاندانوں میں 30 ارب روپے تقسیم کیے جائیں گے، مستحق خاندان کو رمضان پیکیج کی مد میں گھر کی دہلیز پر 10 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔بینک آف پنجاب فی خاندان پے آرڈر پاکستان پوسٹ کے ذریعے گھر گھر تقسیم کرے گا، پے آرڈر ملنے کے بعد فی خاندان بینک میں جمع کروا کر رقم وصول کرے گا، کیش وصول کرنے کے لیے شناختی کارڈ اور بائیو میٹرک کروانا لازم ہوگا۔اسی طرح صوبائی حکومت کی جانب سے لاکھوں خاندانوں کو نگہبان رمضان پیکج دینے کا اصولی فیصلہ بھی کیا گیا تھا، وزیراعلیٰ پنجبا نے نگہبان رمضان پیکج میں شفافیت کے لئے ضروری اقدامات کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ نگہبان رمضان پیکج نادار لوگوں کا حق اور حکومت کا فرض ہے، عوام کو عزت و احترام کے ساتھ ان کا حق ملنا چاہیئے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں لاکھوں خاندانوں کو نگہبان رمضان پیکج دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔مریم نواز نے شہریوں کو نگہبان رمضان پیکج کے لیے 15 فروری تک رجسٹریشن مکمل کرانے کی ہدایت کی گئی تھی اور نگہبان رمضان پیکج میں شفافیت کے لیے ضروری اقدامات کا حکم بھی دیاگیا تھا ۔نگہبان رمضان پیکج کے حوالے سے مختلف تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کو بریفنگ دی گئی کہ نگہبان رمضان پیکج کے لیے پی ایس ای آر میں رجسٹریشن ضروری ہے، گھر بیٹھے آن لائن پورٹل پر بھی اپلائی کیا جاسکتا ہے، یونین کونسل اور بلدیہ دفاتر میں رجسٹریشن کرائی جاسکتی ہے، نگہبان رمضان پیکج کے لیے ہیلپ لائن 080002345 بھی قائم کردی گئی ۔واضح رہے کہ نگہبان رمضان پیکج پنجاب کی تاریخ کا پہلا پروگرام ہے۔نگہبان رمضان پیکج میں شفافیت کیلئے کیو آر کوڈ پرنٹ کیا گیا ہے،پنجاب میں 64 لاکھ افراد کو رمضان پیکج کی ترسیل ن لیگ کا ایک نیا ریکارڈہوگا اس بارپنجاب حکومت نے بھی رمضان بازار یا راشن پیکج کی بجائے مستحق خاندانوں کو نقد رقم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبے بھر میں تقریباً 30 ارب روپے تقسیم کیے جائیں گے تاکہ رمضان کے مہینے میں مستحق افراد کی مالی معاونت کی جا سکے۔ہر مستحق خاندان کو 10 ہزار روپے کی رقم دی جائے گی، جو کہ گھر کی دہلیز تک پہنچائی جائے گی۔ اس رقم کی فراہمی کے لیے بینک آف پنجاب، پے آرڈر کے ذریعے پاکستان پوسٹ کے ساتھ تعاون کرے گا۔ رقم وصول کرنے کے لیے شناختی کارڈ کی بائیو میٹرک تصدیق ضروری ہوگی۔اس پروگرام کے تحت بینک کو 51 کروڑ 9 لاکھ روپے سروس چارجز کی مد میں ادا کیے جائیں گے، جبکہ پاکستان پوسٹ کو 82 کروڑ 5 لاکھ روپے سروس چارجز ادا کیے جائیں گے۔یہ رمضان پیکج پنجاب حکومت کی جانب سے لاکھوں خاندانوں کے لیے رمضان

Comments (0)
Add Comment