احمد حاطب صدیقی دنیائے ادب کی معروف شخصیت ہیں۔انھوں نے ادب کی کئی جہتوں میں کام کیا ہے۔تاہم ادب اطفال سے ان کا رشتہ بہت گہرا ہے۔ان کی بچوں کے لئے لکھی گئی شعری و نثری تخلیقات نہ صرف بے پناہ مقبولیت رکھتی ہیں بلکہ ان کی تخلیقی ہنر مندی سطر اندر سطر قاری کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔بچوں کے لئے لکھی گئیں ان کی کہانیاں اور نظمیں زبان و بیان کے اعتبار سے انتہائی خوبصورت اور قابل توجہ ہیں۔اس حوالے سے ان کی ایک نظم ،یہ بات سمجھ میں آئی نہیں،بچوں کے ادب میں ان کی پہچان بن چکی ہے۔یہ نظم ہر بچے اور بڑے کو ازبر ہے۔
بچوں کے ادب کے علاؤہ وہ بحثیت کالم نگار،خاکہ نگار اور مترجم کے طور پر بھی شہرت دوام رکھتے ہیں۔بچوں اور بڑوں کے لئے ان کی ایک درجن سے زائد کتب شائع ہو چکی ہیں۔جن میں سے کچھ کے نام مجھ تک پہنچے ہیں۔ان کتابوں میں امام بخاری کا کارنامہ،زیر زبر،کھٹی میٹھی نظمیں،پھولوں کی زبان،یہ بات سمجھ میں آئی نہیں،ٹنکو میاں کی نیکیاں،بے چارے فکری ماموں ،کلاس روم،مس مانو کی مزے دار میاؤں میاؤں اور تراجم کی کتب مغرب زدگی اور عالم گیر معاشی بحران شامل ہیں۔یوں حاطب صدیقی صاحب ادب کے کئی شعبوں میں بچوں اور بڑوں کے لئے کارہائے نمایاں سر انجام دے چکے ہیں۔
احمد حاطب صدیقی کی نمایاں خدمت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکسپو بک فئیر میں پریس فار پیس کی ٹیم نے ایک شام احمد حاطب صدیقی کے نام منعقد کرنے کا اہتمام کیا۔اس تقریب میں صاحب شام کی دو کتب پھولوں کی زبان اور کھٹی میٹھی نظمیں کی تقریب رونمائی ہوئی ،جو نئے سال کے آغاز میں پریس فار پیس نے شائع کیں۔سٹیج پر نامور کالم نگار جناب عامر خاکوانی ،معروف ادیب جناب نذیر انبالوی اور معروف ادیب جناب اختر عباس براجمان تھے۔سٹیج سیکرٹری کے فرائض معروف ادیب جناب محمد سرفراز اجمل نے انجام دئیے۔سٹیج کے علاؤہ تقریب کے دیگر مقررین میں جناب اشفاق احمد خان،جناب ناصر زیدی ،محترمہ تسنیم جعفری اور راقم الحروف محمد نوید مرزا نے صاحب شام کی تخلیقی صلاحیتوں کو بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔اس موقع پر حاطب صاحب کی بچوں کی نظموں اور شگفتہ کالموں کو خاص طور پر سراہا گیا اور انھیں جدید دور کا اسماعیل میرٹھی اور مولوی عبد الحق قرار دیا گیا۔مقررین نے اردو زبان و ادب کے حوالے سے ان کی خدمات پر انھیں سند تحسین پیش کی۔اس موقع پر صاحب شام نے اپنے اعزاز میں تقریب منعقد کرنے پر ادارے اور آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔آخر میں پریس فار پیس کی طرف سے محترمہ فلک ناز نے صاحب شام ،مقررین اور آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔یہ ایک بھر پور تقریب تھی،جسے یاد رکھا جائے گا ۔احمد حاطب صدیقی ابو نثر کے نام سے بھی لکھتے رہے ہیں۔ان کے کالم جسارت کے علاؤہ ملک کے دیگر کئی مؤقر اخبارات میں شائع ہوتے رہے ہیں بقول پروفیسر ڈاکٹر رؤف پاریکھ ،،ابو نثر احمد حاطب صدیقی صاحب کہنہ مشق لکھاری ہیں اور صحت زبان ان کا خاص موضوع ہے۔خاصے عرصے سے رسائل و اخبارات میں زبان کی صحت اور تصحیح پر لکھ رہے ہیں۔ان کی بعض تحریروں پر توصیفی آراء دینے والوں میں ملک کے بعض جید علماء بھی شامل ہیں،،
قارئین کی دلچسپی کے لئے ان کی شہرہء آفاق نظم یہ بات سمجھ میں آئی نہیں،کا ایک بند پیش کر رہا ھوں۔۔۔
یہ بات سمجھ میں آئی نہیں
امی نے مجھے سمجھائی نہیں
میں کیسے میٹھی بات کروں
جب میٹھی ،،ججی،،کھائی نہیں
آپی بھی پکاتی ہیں حلوہ
پھر وہ بھی کیوں حلوائی نہیں؟
یہ بات سمجھ میں آئی نہیں
حاطب صاحب کی صحت و سلامتی کے لئے بہت سی دعائیں ۔۔۔ ویل ڈن