پس منظر:
سولر نیٹ میٹرنگ سسٹم ایک ایسا نظام ہے جس میں صارفین اپنے سولر پینلز کے ذریعے بجلی پیدا کرتے ہیں اور اضافی بجلی نیشنل گرڈ کو فروخت کرتے ہیں۔ حالیہ حکومتی دستاویزات میں اس نظام کے تحت گرڈ سے بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر مالی بوجھ کا ذکر کیا گیا ہے۔ تاہم، یہ نظام نیشنل گرڈ پر بوجھ کم کرنے اور ماحول دوست توانائی کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
1. نیٹ میٹرنگ کا موجودہ اثر
نیشنل گرڈ پر بوجھ میں کمی:
نیٹ میٹرنگ کے ذریعے سولر پینلز سے پیدا ہونے والی بجلی نے نیشنل گرڈ پر انحصار کم کر دیا ہے۔
سال 2021 میں سولر نیٹ میٹرنگ کی گنجائش 321 میگاواٹ تھی، جو 2024 میں بڑھ کر 3277 میگاواٹ ہو گئی ہے۔
توقع ہے کہ یہ گنجائش 2034 تک 12377 میگاواٹ تک پہنچ جائے گی، جس سے گرڈ کی طلب میں مزید کمی آئے گی۔
مالی اثرات:
حکومت فی یونٹ بجلی 21 روپے کے حساب سے خریدتی ہے، جسے گراس میٹرنگ میں 8-9 روپے کرنے کی تجویز ہے۔
نیٹ میٹرنگ صارفین کے اضافے سے نیشنل گرڈ کو کم یونٹ فراہم کرنا پڑتے ہیں، لیکن مہنگی آئی پی پی معاہدوں کی وجہ سے اضافی بوجھ باقی صارفین پر منتقل ہو رہا ہے۔
2. نیٹ میٹرنگ پالیسی میں اصلاحات کی تجاویز
پیش کردہ اصلاحات:
1. میٹر رینٹ ختم کیا جائے:
نیٹ میٹرنگ صارفین سے میٹر رینٹ لینا غیرمنصفانہ ہے کیونکہ وہ اپنی بجلی خود پیدا کرتے ہیں اور نیشنل گرڈ پر بوجھ کم کر رہے ہیں۔
2. اضافی یونٹس کے لیے گراس میٹرنگ ریٹ:
اگر نیٹ میٹرنگ صارفین نیشنل گرڈ سے اضافی بجلی استعمال کرتے ہیں تو انہیں گراس میٹرنگ کے نرخوں (8-9 روپے فی یونٹ) پر چارج کیا جائے تاکہ صارفین پر مالی بوجھ کم ہو۔
3. گراس میٹرنگ کا دورانیہ:
گراس میٹرنگ کو ہر 6 ماہ کے دورانیے پر کیا جائے تاکہ صارفین کو بہتر مالی پلاننگ اور اخراجات کی شفافیت حاصل ہو سکے۔
3. آئی پی پی معاہدوں پر نظرثانی
آئی پی پی کے اثرات:
مہنگے معاہدے نیشنل گرڈ پر اضافی مالی بوجھ ڈال رہے ہیں۔
آئی پی پی معاہدوں کے تحت بجلی کے کم یا زیادہ استعمال کی صورت میں بھی حکومت کو ادائیگی کرنا پڑتی ہے، جو ناانصافی پر مبنی ہے۔
متبادل حکومتی اقدامات:
1. آئی پی پی معاہدوں میں ترمیم:
ان معاہدوں پر دوبارہ مذاکرات کیے جائیں تاکہ بجلی کے نرخ کم ہوں اور مالی بوجھ کم کیا جا سکے۔
2. سبسڈی کا بہتر نظام:
سولر پینلز کی تنصیب کے لیے سبسڈی یا مالی مدد فراہم کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ صارفین نیٹ میٹرنگ اپنائیں۔
3. متبادل توانائی کے منصوبے:
سولر، ونڈ اور ہائیڈرو پاور کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے تاکہ نیشنل گرڈ کی مہنگی بجلی پر انحصار کم ہو سکے۔
4. ماحولیاتی اور توانائی کے فوائد
نیٹ میٹرنگ سسٹم ملک میں گرین انرجی کے فروغ کا باعث بن رہا ہے، جو کاربن اخراج میں کمی اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے ضروری ہے۔
گرڈ پر بوجھ کم ہونے سے ٹرانسمیشن لائنز کی مرمت اور اپگریڈیشن کے اخراجات بھی کم ہوں گے۔
نتیجہ:
حکومت کو نیٹ میٹرنگ سسٹم کے فروغ کے لیے درج ذیل اقدامات کرنے چاہئیں:
1. نیٹ میٹرنگ صارفین سے میٹر رینٹ کا خاتمہ کیا جائے۔
2. اضافی یونٹس پر گراس میٹرنگ ریٹ لاگو کیا جائے۔
3. گراس میٹرنگ کا دورانیہ 6 ماہ کیا جائے۔
4. آئی پی پی معاہدوں پر نظرثانی کی جائے اور ان میں ترمیم کی جائے۔
5. متبادل توانائی کے منصوبوں اور سولر پینلز کی تنصیب کے لیے سبسڈی فراہم کی جائے۔
یہ اقدامات نیٹ میٹرنگ صارفین کی تعداد بڑھانے، نیشنل گرڈ پر بوجھ کم کرنے، اور گرین انرجی کے فروغ میں مددگار ہوں گے۔