کسی نامور شخصیت کے اوصاف بیان کرنا یا لکھنا اس لئیے ضروری ہوتے ہیں کہ لوگوں کے لیئے اس میں شوق تقلید ابھرتا اور وہ اس شخصیت کے تجربات سے استفادہ کرتے ہیں ، امریکہ کی ایک معروف مصنفہ ،،سارہ کے بولٹن ،، اختصار و اعجاز اور جامعیت کے ساتھ شخصیات کی زندگی کے حالات لکھنے میں موصوفہ نے بڑا نام پیدا کا ہے ۔ اس نے نہ صرف نامور مردوں کے حالات زندگی لکھے ہیں خواتین کے حالات دلآویزی سے قلم بند کئیے ہیں ، امریکہ میں اس مصنفہ کی کتابیں لاکھوں کی تعداد میں منصہ ء شہود پر جلوہ افروز ہو چکی ہیں ، یورپ اور امریکہ کی خواتین کے بارے میں اگر آپ معلومات چاہتے ہیں تو اس کی وہ کتاب جس نے لاکھوں لوگوں سے خراج تحسین وصول کیا ہے وہ ہے ،، وہ لڑکیاں جو نامور ہوئیں ،، اس میں مصنفہ نے انیسویں اور بیسویں صدی کے دوران تعلیم ، تیمارداری اور فنونِ لطیفہ ، ہوابازی ، سائنسدانی ، سیاست و تجارت میں نام پیدا کیا ، پاکستان میں بھی ایسی نابغہ ء روزگار شخصیات خواتین و حضرات موجود ہیں جن پر کسی نے قلم نہیں اٹھایا ، میں نے پاکستان کی نامور خواتین شخصیات میں محترمہ فردوس نثار کا سب سے پہلے انتخاب کیا ہے ، جس نے ہر میدان میں کامرانی کے پرچم بلند کیئے ہیں ، موصوفہ فلاحی تنظیموں کی چلتی پھرتی سفیر ہیں اور کلیدی عہدوں پر فائز ہیں اور کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں ، سماجی بہبود کا میدان ہو، تجارتی دنیا ہو، تہذیب و تمدن کی اعلیٰ اقدار ہوں یا ثقافتی ورثہ کا تحفظ ہو اعلیٰ اخلاقی روایات کی پیکر متحرک فردوس نثار کو اپ کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے کلیدی مقام پر دیکھیں گے، ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری 2024 سے 2026 تک اپنے فرائض بڑی خوبی سے ادا کر رہی ہیں ، جہاں آپ کنوینر کلچرل اینڈ ہاریٹیجز اور سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل و مصائب کو حل کرنے اور ان سے مسلسل رابطوں میں رہنے میں خواتین کی ترقی ان کی معاشی صورتحال میں تبدیلی کی ہمیشہ خواہاں رہی ہے اور آج بھی وہ کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کرتی، جدید عہد کے ابلاغی، سماجی، اخلاقی اور ہنر مندی ویپنز پر بھی آپ کو دسترس حاصل ہے ڈیجیٹل خدمات اپ کے ہاتھوں کی 10 انگلیوں کی 10 پوروں پر رقصاں ہیں، سماجی کاموں میں تو محترمہ فردوس نثار کا کردار بہت نمایاں ہے خاص طور پر خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا انہیں اعتماد و اعتبار اور بھروسہ دینا اور خوداعتمادی کی دولت سے مالا مال کرنا بہت محترمہ فردوس نثار کی عادت ثانیہ ہے عربی زبان میں آفتاب مونث ہے اور مہتاب مذکر ہے اس لیے تذکیر و تانیث کو کوئی امتیاز حاصل نہیں ہے سوائے اس کے کہ اس کا کام بولتا ہے اور پھر محترمہ فردوس نثار نے اپنے آپ کو منوایا ہے اور اس معاشرے میں یہاں خواتین کا باہر نکلنا بھی دشوار تھا آج وہ پورے اعتماد اور پورے یقین کے ساتھ لاہور چیمبر آف کامرس ، سی ٹی این فورم کی جنرل سیکرٹری ، رحمن فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر ، المصطفی آئی ہسپتال اور لاتعداد فلاحی اداروں کی سرپرست اور سرپرست اعلیٰ کے فرائض سر انجام دے رہی ہیں اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ فردوس نثار کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے آپ کو کئی ایوارڈ بھی ملے ہیں اور وہ مسلسل کوشش اور جد و جہد پر یقین رکھتی ہے ، محترمہ فردوس نثار کو ظلم سہتا ہوا انسان مجرم دکھائی دیتا ہے اور ظلم کی طرفداری کرنے والے بھی مجرم قرار پاتے ہیں محترمانے ہمیشہ ظالم اور مظلوم کے درمیان حد فاصل کا کردار ادا کیا ہے ظالم کا جو بھی طرفدار ہے وہ مجرم ہے ظلم سہنے کو جو تیار ہے وہ مجرم ہے اور وہ نرگس نور کے اس شیر کی زندہ ء جاوید تصویر ہے۔
میں وہ نرگس نہیں جو اپنی بے نوری پہ روتی ہے
میں چشم دل سے کرتی ہوں چمن میں دیدہ ور پیدا