بجلی کے ہوشربا نرخوں میں کمی لانے کے حوالے سے اہم پیشرفت

اداریہ

]بجلی کے ہوشربا بلوں پر عوام سخت پریشان ہیں اس حوالے سے اب تک کئی حکومتوں سے وعدے تو کیئے مگر عملاً کچھ نہیں کیا ،عوام کو بجلی کے بھاری بل بھجوانے پر شدید ردعمل بھی سامنے آیا،عوام کو اس مد میں ریلیف دینے کے وعدے تو کیئے گئے مگر ان پر کبھی عملدرآمد نہیں ہوسکا اب توانائی ہے شعبے میں ریلیف دینے کے لئے حقیقی معنوں میں کام کیا جارہا ہے ،وزیراعظم شہباز شریف نے اس اہم موقع پر کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔واقعی شہباز حکومت بجلی کے نرخوں میں کمی لانے کیلئے بات چیت کو آگے بڑھانے پر متفق ہے ۔اس سلسلے میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کی راہ ہموار ہوگئی، وفاقی کابینہ نے مزید 15 آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے کی منظوری دے دی، نئے معاہدوں سے قومی خزانے کو 500 ارب روپے سے زائد کی بچت جبکہ فی یونٹ بجلی 10 سے 11 روپے سستی ہونے کا امکان ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے مزید 15 آئی پی پیز کےساتھ نئے معاہدے کی منظوری دے دی، نئے معاہدوں سے قومی خزانے کو 500 ارب روپے سے زائد کی بچت کاامکان ہے۔وفاقی کابینہ نے پاک چین آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی بھی منظوری دے دی، کابینہ نے فیصلہ کیا کہ کیپکو کے ساتھ بھی نظرثانی شدہ معاہدہ کیا جائے گا۔ نئے معاہدے کے بعد ان آئی پی پیز کو لیٹ پیمنٹ سرچارج کی مد میں 80 ارب روپے بھی ادا نہیں کرنے پڑیں گے جبکہ نئے معاہدوں سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ وفاقی کابینہ نے ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع جبکہ نارکوٹکس ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے قومی اقلیت کمیشن ایکٹ 2024 مؤخر کردیا جبکہ سی سی ایل سی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی، کابینہ ماحولیاتی ٹریبونل اسلام آباد کے ممبر محمد بشیر خان کی مدت ملازمت میں دو سال کی توسیع کردی۔وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب میں بجلی پیدا کرنے والی سرکاری کمپنیوں کی جانب سے کیپیسٹی پیمنٹ کی وصولی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری جنکوز (بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں) کا کیا کام ہے کہ وہ کیپیسٹی پیمنٹ لیں، وہ سرکار کے منصوبے ہیں، ڈالر میں ادائیگیاں بڑا مسئلہ ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ وزارت توانائی کی ٹاسک فورس بڑی تیزی کے ساتھ کام کررہی ہے، جس نے بڑی محنت سے 3 ہزار میگاواٹ کے اہداف حاصل کیے ہیں، بڑی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اس حوالے سے ہمیں مکمل طور پر یکسو ہونا چاہیے۔سرکاری جنکوز (بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں) کا کیا کام ہے کہ وہ کیپیسٹی پیمنٹ لیں، وہ سرکار کے منصوبے ہیں، ڈالر میں کیپیسٹی پیمنٹ کی ادائیگی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کا کیا کام ہے کہ وہ کیپیسٹی پیمنٹ لیں کیوں کہ وہ تو سرکار کے منصوبے ہیں۔ان حالات میں وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بجلی کے بلوں میں بڑا ریلیف دینے کیلئے اہم کام کیا ہے ،عوام کے اہم مسئلے پر دوری توجہ دی گئی ہے ،قوم کو متحد ہوکر چلنے کی ضرورت ہے،عوام دشمنوں کے ٹولے کی یہ خواہش رہی ہے کہ قوم کو تقسیم کرکے افراتفری کے حالات پیدا کئے جائیں۔ تاکہ ترقی کرتی معیشت کا پہیہ جام ہوسکے اور لوگ بد دل ہوکر جھوٹے دعویداروں کی بات پر دھیان دینے لگیں ،عوام کے سامنے ایسے مفاد پرست عناصر کے ہر طرح کے منفی اقدام کو روکا جائے ،قوم کو ریلیف دینے کے لئے وزیراعظم شہباز شریف نے جو کام کیا ہے قوم کو اس پر فخر ہے ،پوری قوم وزیراعظم شہباز شریف کے عوام دوست کاموں پر انکی ممنون ہے ۔بجلی مہنگی ہونے پر غریبوں کا جینا محال ہورہا ہے جس پر پوری قوم شہبازشریف کے حالیہ اقدامات پر دل کی گہرائیوں سے انکی شکر گزار ہے۔

Comments (0)
Add Comment