صحافت کے سرخیل کو 62 ویں اور باغی ٹی وی کو 13 ویں سالگرہ مبارک ہو۔

شاہد نسیم چوہدری ٹارگٹ 0300-6668477

صحافت کے سرخیل مبشر لقمان کی آج 11 جنوری کو 62 ویں سالگرہ ہے، وہ جرات مند، بیباک اور حق گو صحافی کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ان کا وژن باغی ٹی وی کی صورت میں ایک شاندار حقیقت بن چکا ہے، جو کل 12 جنوری کو اپنی 13ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ مبشر لقمان اور باغی ٹی وی سچائی کی علامت ہیں۔مبشر لقمان پاکستانی صحافت کا وہ چمکدار ستارہ ہیں جنہوں نے اپنی بے باک صحافت، جرات مندانہ تبصروں اور حق گوئی سے ہمیشہ سچائی کا علم بلند رکھا۔ ان کا نام دیانت داری اور غیر متزلزل اصولوں کی علامت بن چکا ہے۔ باغی ٹی وی، جو مبشر لقمان کے وژن کا عکاس ہے، نہ صرف خبروں کی دنیا میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے بلکہ سچائی کی آواز بن کر عوامی مسائل کو اجاگر کرتا ہے۔ مبشر لقمان اور باغی ٹی وی ایک دوسرے کے لازم و ملزوم ہیں، جنہوں نے صحافت کے نئے معیار قائم کیے ہیں اور عوام کا اعتماد جیتا ہے۔مبشر لقمان پاکستان کے ان چند صحافیوں میں سے ہیں جنہوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں بے باکی، دیانت داری اور حقیقت پسندی کو اپنا شعار بنایا۔ 11 جنوری 1963 کو لاہور میں پیدا ہونے والے مبشر لقمان نے اپنی ابتدائی تعلیم لاہور ہی سے حاصل کی۔ گورنمنٹ کالج لاہور سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے صحافت کے میدان میں قدم رکھا اور اپنی ذہانت، حاضر دماغی اور بے مثال تجزیاتی صلاحیتوں کی بدولت جلد ہی نمایاں حیثیت حاصل کر لی۔
مبشر لقمان کی صحافتی خدمات
مبشر لقمان نے اپنے کیریئر کا آغاز چینل “بزنس پلس” سے کیا، جہاں انہوں نے پاکستان کے معاشی مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کی آواز کو بلند کیا۔ ان کے شاندار تجزیات اور بے لاگ تبصرے انہیں جلد ہی عوام میں مقبول بنا گئے۔ “پوائنٹ بلینک” جیسا معروف پروگرام ہو یا “کھری بات ود لقمان”، انہوں نے ہمیشہ حقائق کو سامنے رکھنے کی کوشش کی۔ان کا سب سے مشہور پروگرام “کھرا سچ” تھا، جو اے آر وائی نیوز پر نشر ہوتا تھا۔ اس پروگرام کے ذریعے انہوں نے نہ صرف سیاستدانوں کی کرپشن کو بے نقاب کیا بلکہ عوام کو ان مسائل سے آگاہ کیا جو اکثر نظروں سے اوجھل رہتے ہیں۔ ان کا نعرہ ہمیشہ یہ رہا کہ سچ بولنا اور سچ کے ساتھ کھڑے رہنا ہی صحافت کی اصل روح ہے۔
باغی ٹی وی کی 13ویں سالگرہ
مبشر لقمان نے صرف روایتی میڈیا تک محدود رہنے کے بجائے ڈیجیٹل میڈیا میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ انہوں نے “باغی ٹی وی” کے قیام کے ذریعے پاکستانی میڈیا کو ایک نئی سمت دی۔ باغی ٹی وی آج اردو، انگریزی، چینی، پشتو اور دری سمیت کئی زبانوں میں عوام تک خبریں پہنچا رہا ہے۔
باغی ٹی وی کا بنیادی مقصد سچائی اور حقائق کو عوام تک پہنچانا ہے، چاہے وہ کتنے ہی تلخ کیوں نہ ہوں۔ یہ میڈیا ہاؤس پاکستان کا سب سے بڑا ڈیجیٹل نیٹ ورک بن چکا ہے، جو نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہے۔
ڈیجیٹل میڈیا کی دنیا میں کامیابی
مبشر لقمان کا یوٹیوب چینل “مبشر لقمان آفیشل” پاکستان کے مقبول ترین چینلز میں شمار ہوتا ہے۔ ان کے بے خوف تبصرے اور جرات مندانہ تجزیے انہیں ایک منفرد حیثیت عطا کرتے ہیں۔ وہ ہمیشہ سچ کی حمایت کرتے ہیں، چاہے اس کے لیے انہیں کسی بھی قسم کے دباؤ کا سامنا کیوں نہ کرنا پڑے۔
کھیل اور دیگر خدمات
مبشر لقمان صرف ایک صحافی ہی نہیں بلکہ ایک شاندار منتظم اور کھیلوں کے میدان میں بھی اہم کردار ادا کر چکے ہیں۔ وہ پاکستان برج فیڈریشن کے صدر ہیں اور ایشیا و مڈل ایسٹ برج فیڈریشن کے نائب صدر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کی کاوشوں سے لاہور میں بین الاقوامی برج مقابلے منعقد ہوئے، جس میں بھارت سمیت کئی ممالک نے شرکت کی۔ یہ نہ صرف ان کی بلکہ پاکستان کی بھی ایک بڑی کامیابی تھی۔
سالگرہ کا موقع: ایک تجدید عہد
مبشر لقمان کی سالگرہ کے موقع پر یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ انہوں نے پاکستان کی صحافت کو نہ صرف ایک نئی پہچان دی بلکہ نوجوان صحافیوں کے لیے ایک مشعل راہ بھی بنے۔ ان کی بے باکی، سچائی اور دیانت داری ہر اس شخص کے لیے مثال ہے جو صحافت کو محض ایک پیشہ نہیں بلکہ ایک خدمت سمجھتا ہے۔باغی ٹی وی کی 13ویں سالگرہ بھی مبشر لقمان کی قیادت میں اس ادارے کی کامیابیوں کا جشن ہے۔ یہ پلیٹ فارم ان تمام لوگوں کی آواز بنا ہے جن کی باتیں کہیں اور نہیں سنی جاتیں۔ باغی ٹی وی کی ترقی دراصل مبشر لقمان کے عزم، جرات اور غیر متزلزل قیادت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔مبشر لقمان اور باغی ٹی وی دونوں نے پاکستان کی صحافت میں اپنا ایک الگ مقام بنایا ہے۔ مبشر لقمان کی زندگی اور خدمات اس بات کا ثبوت ہیں کہ اگر آپ میں سچائی کی طاقت اور دیانت داری کا جذبہ ہو تو کوئی بھی رکاوٹ آپ کے راستے میں حائل نہیں ہو سکتی۔ ان کی سالگرہ کے اس موقع پر ہم دعاگو ہیں کہ وہ اسی طرح حق اور سچ کے علمبردار رہیں اور باغی ٹی وی مزید کامیابیاں حاصل کرے۔

Comments (0)
Add Comment