زاہدعباس سید
آنکھوں کی کرے ختم جو ویرانیاں یکدم
اب دیکھنے کو ایسا کوئی پیکر نہیں ملتا
دعویٰ توسبھی کاہے بدل ڈالیں گے منظر
دعوئوں کو نبھائے جو قلندر نہیں ملتا
زاہدعباس سید
آنکھوں کی کرے ختم جو ویرانیاں یکدم
اب دیکھنے کو ایسا کوئی پیکر نہیں ملتا
دعویٰ توسبھی کاہے بدل ڈالیں گے منظر
دعوئوں کو نبھائے جو قلندر نہیں ملتا