نبی سے عقیدت شرطِ ایمان ہے

تحریر:خالدغورغشتی

عین سحر کا وقت ہونے کو تھا۔ رات ڈھلنے والی اور صبح اپنی آمد کے لیے پر بچھانے کو تیار تھی۔ اُس ہستی کی آمد ہونے کو تھی؛ جو وجہ ء تخلیق کائنات تھی۔ اس لیے سارے جہاں پر عجب مستانہ وجد طاری تھا اور بی بی آمنہ کے گھر کی طرف نور ہی نور پھیلتا ہی چلا جا رہا تھا۔ اس نور کی کرنیں فلک سے اُتر کر سارے جہاں کو مہتاب کی مانند روشن کیے جا رہی تھیں۔ یوں محسوس ہو رہا تھا جیسے کعبہ بھی اس ہستی کے طواف کرنے کو جُھکنے لگا ہو۔

بی بی آمنہ کے گھر جس وقت اس ہستی کی آمد ہونے لگی، اہل عشق کہتے ہیں آسمان زمین سے بُوسے لے کر اس ہستی کی آمد و جلوہ گری پر اسے مبارک باد دینے لگا۔ ہر طرف آمد مصطفیٰ مرحبا مرحبا کے نعرے گُونجنے لگے۔

اُسی لمحے زمین و آسمان کا ذرہ ذرہ شادمانیوں سے جُھومنے لگا۔ بھلے خوشیاں کیوں نہ منائی جاتیں، آج اس پیغمبرِ خدا کی آمد کا دن تھا جس کی تشریف اوری کا جشن عرش و فرش کا ہر کونہ کر رہا تھا۔

بہت دور بیٹھا شیطان لعین مُنہ میں خاک لیے چِیخ رہا تھا اپنے چیلوں کے کانوں میں اس ہستی کی آمد کے بارے میں طرح طرح کے وسوسے ڈال رہا تھا۔

جس کی آمد سے کائنات کے ہر شخص کو ظلمتوں سے نجات ملنے والی تھی۔ خوش بخت اُمت کے مقدر میں وہ نبی رحمت آنے والا تھا۔ جس نے کل بروز محشر گناہ گار اُمتوں کی چُن چُن کر شفاعت کروانی ہے۔

جس لمحے یہ مقدس ہستی آمنہ کی گود میں جلوہ فرما ہوئی۔ اس وقت ملائکہ قطار اندر قطار باندھے اس کی زیارت کو چلے آرہے تھے۔ خالق کائنات آج پہلے سے بھی زیادہ اپنی تمام نعمتوں کو مخلوق پر نچھاور کیے جا رہا تھا۔ جس کو جیسی طلب تھی اس کو ویسا ہی عطا کیا جا رہا تھا۔ کعبے کی چھت پر جھنڈیوں سے اس ہستی کی آمد کا اعلان ہو رہا تھا۔ عرش والے آج فرش والوں کی قسمت پر نازہ تھے۔

نبیوں کا وہ سردار آج آمنہ بی بی کی گود میں موجود کائنات کو اپنے رحمت للعالمین ہونے کی خوش خبریاں سنا رہا تھا۔

ہر سمت چرند، پرند اور شجر آج اس مبارک ہستی کی خوشی میں چہک مہک رہے تھے۔

آج وہ ہستی آ چکی تھی۔ جو جہان کی جان تھی۔ جس کی بدولت یہ جہان کی ریل پیل تخلیق کی گئی تھی، جو حبیب خدا تھا؛ جو نبیوں کا امام تھا۔ جس کی اُمت سب اُمتوں سے افضل قرار پائی تھی۔ جو دنیا میں منعِ نُورِ ہدایت بنا کر بھیجا گیا تھا۔

آج بھی اُمت اگر اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ بحال چاہتی ہے تو میلاد والے آقا سے محبت و سُنت کا عملی رشتہ مضبوط کر لے دُنیا بھر میں ممتاز ہو جائے گی۔

Comments (0)
Add Comment