تحریر۔۔ڈاکٹر حماد الرحمن
کشمیریوں کی آزادی کیلئے زندگی بھر جدوجہد کرنے والے سید علی گیلانی کی تیسری برسی یکم ستمبر کو منائی گئی ،ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے‘’اس نظریے کے خالق، بابائے حریت سید علی شاہ گیلانی کے انتقال کو 3 برس بیت گئے۔انکی جدوجہد آزادی نے کشمیری حریت پسندوں کو وہ حوصلے بخشے ۔بھارتی جبر کے حصار توڑ کر کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر گزشتہ روزیکم ستمبر کو بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے سری نگر کے حیدر پورہ کی طرف مارچ کیاگیا ۔سید علی گیلانی کی پیروی میں کشمیر کو پاکستان کا انگ قرار دینے والے حریت پسندوں نے زبردست مظاہرے کرکے پوری دنیا کی توجہ بھارتی مظالم کی جانب مبذول کرادی ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے قائد حریت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی صداقت و دیانت کا مظہر تھے، انہوں نے اپنی پوری زندگی کشمیر کاز کے لیے وقف کی۔سید علی گیلانی کو کشمیر کی تاریخ میں ہمیشہ ایک ایسے ہیرو کے طور پر یاد رکھا جائے گا جو انتہائی جرات اور بہادری سے کشمیریوں کے جائز حق کے لیے لڑتے رہے۔سید علی گیلانی دہائیوں تک امید ،مزاحمت کا چراغ بنے رہے ۔سید علی گیلانی نے پاکستان سے الحاق کو ہی کشمیریوں کی حقیقی آزادی قرار دیا ۔وہ تحریک حریت کے رہنما کی حیثیت سے آنے والی نسلوں کو جدوجہد آزادی کے حقیقی راستے پر گامزن کرکے امر ہوگئے ،کئی عشروں پر پھیلی انکی جدوجہد کے ماہ وسال کے جبر و تشدد ،اورظلم وبربریت سے نہیں روکی جاسکی ، سید علی گیلانی نے انسانی حقوق کی پاسداری اور انسانی آزادی کو مقدم رکھتے ہوئے ہر ستم برداشت کرکے عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ۔بھارت انہیں قید و بند کی صعوبتیں دیکر بھی جدوجہد کی راہ سے ہٹانے میں ناکام رہا ،2010 میں بھی انہیں طویل حراست میں رہنا پڑا اور وہ مسلسل قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرتے ہوئے یکم ستمبر 2021کو خالق حقیقی سے جاملے ۔۔29 ستمبر 1929ء کو ضلع بارہ مولہ کے قصبے سوپور پیدا ہونے والے سید علی گیلانی جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے رکن رہے ہیں جبکہ انھوں نے جدوجہد آزادی کے لیے ایک الگ جماعت “تحریک حریت” بھی بنائی تھی جو کل جماعتی حریت کانفرنس کا حصہ ہے۔وہ معروف عالمی مسلم فورم “رابطہ عالم اسلامی” کے بھی رکن تھے۔ مجاہد آزادی ہونے کے ساتھ ساتھ وہ علم و ادب سے شغف رکھنے والی شخصیت بھی تھے اور علامہ اقبال کے بہت بڑے مداح تھے۔ انھوں نے اپنے دور اسیری کی یادداشتیں ایک کتاب کی صورت میں تحریر کیں جس کا نام “روداد قفس” ہے۔ اسی وجہ سے انھوں نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ بھارتی جیلوں میں گزارا۔وہ سب سے بڑے پاکستانی تھے ،انہوں نے کشمیر کو ہمیشہ پاکستان کا حصہ قرار دیا ،پاکستان کے 73یوم آزادی کے موقع پر بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کو نشانِ پاکستان کا اعزاز دیا گیا۔ ہر محب وطن پاکستانی ان سے محبت کرتا ہے انکی جدوجہد کو سلام پیش کیا جاتا ہے ۔سید علی گیلانی کی جدوجہد انے والی نسلوں کے لئے بھی مشعل راہ رہے گی ۔