انسان۔۔۔۔۔احسان ناز
پاکستان اس وقت جس بحران سے دوچار ہے اس کو پٹڑی پر لانے کے لیے پاکستان کی تمام فورسز تمام سیاسی جماعتوں عدلیہ مقننہ اوراسٹبشلمنٹ کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے۔ تب جا کر ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا مہنگائی میں کمی آئے گی اور سیاسی استحکام بھی تب ہی ممکن ہے کہ تمام قوتیں ایک دوسرے کے ساتھ رابطے بحال کریں اور ملکی سلامتی کے لیے ایک دوسرے کو برداشت کریں جس طریقے سے مسلم لیگ نون ،پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق کے ساتھ ساتھ ایم کیو ایم سے بھی جڑی ہوئی ہے حکومت اور دیگرجماعتیں پاکستان کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہیں تو وہ عمران خان کو اور پی ٹی ائی کی قیادت کو ملک دشمن نہ سمجھیں ,ان کے ساتھ بھی بات چیت کی راہ نکالی جائے ،مقتدرہ کو فراغ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نرم دلی کا رویہ اختیارکرکے اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لینا ہوگا اور کسی بھی معاملے پر یکسر فیصلہ یا حکم دینے کی بجائے سارے معاملات کو دور اندیشی اور معاملہ فہمی سے دیکھینے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کے عوام کیلئے سہولیات فراہم کرنے کا راستہ ہموار کیاجاسکے۔لوگ مطمئن ہوکر آرام سے سوسکیں ۔اس میں ساری نیک نامی قومی سلامتی کیلئے جانیں نچھاور کرنے والے سچے حب الوطنوں کی ہوگی ۔اس وقت پاکستان کی سلامتی کے لیے قومی دفاع کے لیے اور ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے ملک کے حقیقی محب ہی کام کر رہے ہیں لیکن کچھ عناصر اور کچھ سیاسی جماعتییں ایسی بھی ہیں جن کا ایک ہی نعرہ ہے کہ کسی طرح مقتدرہ کو بانی پی ٹی آئی کے ساتھ لڑا دیا جائے جس کے لئے وہ بانی پی ٹی ائی اور اس کے کارکنوں کی جانب سے ریاست کیخلاف بیانیہ گھڑ کر میڈیا کے ذریعے پھیلایا جارہا ہے۔وہ چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف کی جانب سے کسی بھی ادارے کے خلاف پروپگنڈا ہوتا رہے اور اللے تللوں کی موجیں لگی رہیں۔ان حالات میں ریاست کی یہ ذمے داری ہے کہ اپ ایک منصب کی طرح پاکستان کی حکومت کوتمام فریقین سے مساوی سلوک روا رکھا جائے قوم کی امنگوں کے مطابق فیصلے کیئے جائیں ،کسی بھی فریق کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہونی چاہیئے مقتدر حلقے زمینی حقائق کو دیکھیں اور فوری طور پر عوام کی خواہش پر قومی حکومت بنا کر دیں ، میں دیکھتا ہوں کہ پھر کس طرح پاکستان میں امن نہیں ہوگا ،مہنگائی کا خاتمہ نہیں ہوگا ۔ پاکستان کے سچے خیرخواہوں کو سکون میسر ہوگا ،پاکستان کی سلامتی کو مقدم رکھنے والے ہی فتح یاب ہونگے عوام محبان پاکستان کو ہی دوست رکھتے ہیں اور انکے شانہ بشانہ وطن دشمنوں کیخلاف برسر پیکار ہیں ،پاکستان کے دوست ہی عوام کے دوست ہیں کیونکہ افواج پاکستان سردوں کی بھی فاض کرتی ہے اس حوالے سے پاک فوج سرحدوں کی نگرانی کے ساتھ عوام کی سلامتی کے لئے ہمیشہ سینہ سپر رہی ہے اس حوالے سے قوم یہ چاہتی ہے کہ ہمیشہ فوج کا سایہ ہمارے سر پر قائم رہے اب جب عمران خان بھی 2018 میں پاکستان کے حکمران بنے تھے تو وہ بھی پاک فوج کے شانہ بشانہ دشمن کے خلاف کھڑے تھے ،فوج اور وزیراعظم عمران خان ایک صفحے پر تھے ۔ شریف برادران کی جانب سے اقتدار کیلئے اس طرف رجوع کیا جاتا رہا ہے ۔پاکستان کے عوام ملک کی ترقی چاہتے ہیں ،ان کے محبوب لیڈرکو بھی انصاف ملنا چاہئے،قوم صرف محب وطن رہنمائوں سے پیار کرتی ہے یہی عمران خان کی حب الوطنی کا ٽبوت ہے ۔