غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح کے گنجان آباد علاقوں میں حملے تیز کردیے ہیں اسی دوران پیش قدمی کرتے ٹینک رہائشی عمارتوں پر گولہ باری کرتے جارہے ہیں۔
اسرائیلی فوجیوں نے رفح کے گنجان آباد علاقوں میں ایمبولینس پر بم مارکر ریسکیو کارروائیوں میں شریک2 اہلکار وں کو قتل کردیا جب کہ اسرائیل کے حملوں میں مزید 37 فلسطینی شہید ہوئے۔ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے بیشتر افراد خیموں میں مقیم تھے۔
امدادی گروپ سیو دی چلڈرن کا کہنا ہےکہ عالمی عدالت کے حکم کے بعد تقریباً ایک ہفتے میں اسرائیل نے رفح کے محفوظ قرار دیے گئے علاقوں میں حملے کیے جس میں 66 فلسطینی جان سے گئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
امدادی گروپ نے رفح اور غزہ کی پٹی میں خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کے قتل عام پر فوری کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہےکہ اس نے مصر کے ساتھ غزہ بارڈر کی پوری پٹی پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
دوسری جانب رفح میں اسرائیلی فوج کو مزاحمت کا بھی سامنا ہے جس دوران 3 اسرائیلی فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق کی گئی ہے جس کے پیش نظر اسرائیلی وزیراعظم کے مشیر نے غزہ جنگ پورا سال جاری رہنے کا کہا ہے۔
ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کیلئے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تجویز کی ابتدائی منظوری دے دی ہے اور 30 دن میں مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے سے نکل جانے کا حکم جاری کیا ہے۔