الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ظلم، بین الاقوامی قانون اور نظام کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، یہ ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی بیرونی دباؤ کے بغیر آسانی سے ختم نہیں ہوگی، اسرائیل کو پابندیوں، انصاف، تجارت، شراکت داری اور سرمایہ کاری کے معاہدوں کی معطلی کا سامنا کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے ظلم کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے رفح میں شدید بمباری کر دی، جس کے نتیجے میں 35 سے زائد افراد شہید ہوگئے، جس میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھے۔
اسرائیلی افواج نے بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج نے 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں آگ لگ گئی اور بیشتر افراد نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
اسرائیلی فوج نے 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کا استعمال کیا، اسرائیل نے حماس کےکمپاؤنڈ کو نشانہ بنانے اور 2 سینئر اہلکاروں کو مارنےکا دعویٰ کیا۔
ریڈ کراس نے کہا کہ رفح میں واقع اس کے فیلڈ ہسپتال میں لانے والے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جبکہ دیگر ہسپتال بھی بڑی تعداد میں مریضوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔
حماس کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری نے رفح میں ہونے والے حملے کو ’قتل عام‘ قرار دیتے ہوئے امریکا کو ذمہ دار ٹھہرایا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیار اور رقم فراہم کررہا ہے۔