عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے مزید کہا کہ کینیڈا میں تقریباً 8 لاکھ سکھ رہتے ہیں جن کا تحفظ ہمارا فرض ہے۔ سکھ برادری کو نفرت اور امتیازی سلوک کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔
جسٹن ٹروڈو نے مزید کہا کہ کینیڈا کے چارٹر آف رائٹس اینڈ فریڈمز کے تحت ملک کے دیگر شہریوں کی طرح آپ کو بھی دانستہ طور پر اور بغیر کسی دھمکی کے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔
اس موقع پر سکھوں نے بھارت سے علیحدگی اور خالصتان کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ اسٹیج پر کینیڈا کے وزیراعظم کے ہمراہ کابینہ کے چار وزراء اور لبرل پارٹی کے چار ارکان پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔
تقریب میں ہر طرف خالصتان کے مقتول رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے پوسٹرز اور تصاویر آویزاں تھیں جنھیں کینیڈا میں گزشتہ برس 18 جون کو قتل کروا دیا تھا اور کینیڈی وزیراعظم تحقیقات کی روشنی میں قتل کا ذمہ دار بھارت ٹھہرایا تھا۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنی پریس کانفرنس میں اس قتل کے شواہد پیش کیے تھے اور قتل میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے بھارت پر زور دیا تھا۔
دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفارت کاروں کو ملک بدر کردیا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان تاحال یہ تناؤ قائم ہے۔