امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے نیوز بریفنگ کے دوران پاکستان کو مبینہ طور پر میزائل کے پرزے فراہم کرنے والی کمپنیوں پر عائد حالیہ پابندیوں سے پیدا ہونے والے ممکنہ تناؤ کے بارے میں خدشات کو دور کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان خطے میں ہمارے سب سے اہم شراکت داروں میں سے ایک ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’حکومتِ پاکستان کے ساتھ بالخصوص سیکیورٹی اور تجارتی شعبے پر امریکا تعاون جاری رہے گا۔‘
انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستانی وزیر خزانہ گزشتہ ہفتے میں تھے اور انہوں نے امریکی محکمہ خارجہ کے ارکان سے مشاورت کی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ ’ دونوں ممالک کا رشتہ مضبوط ہے اور ہم اسے مزید مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔’
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جوبائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون پر 4 کمپنیوں پرپابندی عائد کردی تھی بعدازاں پاکستان نے اسے مسترد کردیا تھا۔
تاہم منگل کو ویدانت پٹیل نے بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ یہ پابندیاں اس لیے لگائی گئی ہیں کیونکہ یہ ادارے ’بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے ذرائع‘ تھے۔
انہوں نے کہا کہ 23 اکتوبر کو امریکا نے تین چینی اداروں پر پاکستان کے میزائل پروگرام میں پرزے فراہم کرنے کے الزام میں نامزد کیا تھا۔
انہوں نے اعلان کیا تھا کہ ’ہم بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے نیٹ ورکس اور ہتھیاروں کی خریداری کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔‘