غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس اقدام کا مقصد تعلیم کے ساتھ ساتھ طلباء کو روزگار کے موقع بھی فراہم کرنا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی کا نیا قانون غیرملکی طلبا کو اپنی تعلیم کے دوران ملازمت کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے، جس کا اطلاق رواں سال مارچ سے ہوگیا ہے۔
مذکورہ قوانین سے غیر ملکی طلبہ کو آسانیاں میسر ہوں گی یہ اقدام جرمنی کے افرادی قوت کی شدید قلت کے باعث زیادہ سے زیادہ غیر ملکی ہنرمندوں کو بلانے کی پالیسی کا حصہ ہے۔
جرمنی نے یکم مارچ سے یہ قوانین نافذ کیے جبکہ اس سے قبل جرمنی نے امیگریشن قوانین میں پہلی تبدیلیاں نومبر 2023 میں نافذ کی تھیں۔ یہ تبدیلیاں ای یو بلیو کارڈ کے اجرا سے متعلق کی گئی تھیں۔
نئے قوانین کے تحت جرمنی میں کسی پروفیشنل ادارے یا یونیورسٹی سے ڈگری کے حامل اور 2 سالہ تجربہ رکھنے والے ہنرمند باآسانی جرمنی آسکیں گے، نئے قوانین کے مطابق اسٹوڈنٹ ویزا پر جرمنی جانے والے غیریورپی طلبا کو 9ماہ پہلے جرمنی آنے اور ہر ہفتے 20گھنٹے تک کام کرنے کی اجازت ہے۔