حکومتی کاوشیں اور نئے مالیاتی کرشمے کی منتظر قوم

اداریہ

rana-fahad-safdar

پاکستان کے موجودہ مالی حالات کے پیش نظر آئی ایم ایف کے پروگرام کو جاری رکھنا ضروری قرار دیا گیا ہے ۔
ان حالات میں جب ملکی معیشت دیوالیہ ہونے والی تھی تو ن لیگ کی سربراہی میں ہی پی ڈی ایم کی مخلوط حکومت نے اسے بحرانوں سے نکالنے کا بیڑہ اٹھایا اگرچہ اسے حتمی کامیابی نصیب نہ ہوسکی تاہم سخت معاشی فیصلوں پر انکی سیاست خطرے سے دوچار ہوئی اور اس وقت پھر ملک میں ووٹوں کی تقسیم پر ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی سربراہی میں مخلوط حکومت قائم ہوچکی ہے جس کا بنیادی مقصد ملک کی معیشت کو بحرانوں سے نکال کر قوم کے لئے آسودگی فراہم کرنا ہے ۔
پاکستان کے عوام بلاشبہ مہنگائی کے ہوشربا اضافوں کی تاب نہ لاتے ہوئے مسلسل مایوسیوں کے دلدل میں دھنس رہے ہیں ،ان حالات میں قوم کسی بھی مالیاتی جادوگر کے مالیاتی کرشمے کی منتظر ہے ۔
قوم صبر وتحمل کے ساتھ نئی حکومت کو مہلت دینے پر تیار نظر آتی ہے ۔حکومت سازی کا عمل مکمل ہونے پر وفاقی کابینہ حلف اٹھانے پر مالیاتی بحران ٹالنے کیلئے پر عزم دکھائی دیتی ہے ۔
اس تناظر میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف پروگرام کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے اہم مذاکرات کیلئے جلد رسمی درخواست کرے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ رواں مالی سال مشکل ثابت ہوگا۔ پاکستان کے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو جائیں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ اپنی تمام تر توانائیاں پاکستان کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے استعمال کریں گے۔ادھر وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اور نگزیب کی زیر قیادت پاکستان کا وفد 15 سے 20 اپریل تک امریکا کا دورہ کریں گے۔ وفد میں وزیر خزانہ کے ہمراہ گورنر اسٹیٹ بینک، سیکرٹری خزانہ اور سینئر حکام بھی شامل ہوں گے۔یہ وفد دورۂ امریکا کے دوران واشنگٹن میں 17 سے 19 اپریل کے دوران ہونے والے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ وزارتی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پاکستانی شہریت دوبارہ حاصل کرنے کی درخواست منظور کرلی گئی ۔قبل ازیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور وزارت خزانہ کی معاشی ٹیم کے درمیان مذاکرات کا شیڈول تیار کرلیا گیا جس کے تحت آئی ایم ایف وفد نے پاکستان پہنچ کر مذاکرات کا آغاز کردیا ہے ۔آئی ایم ایف کا جائزہ مشن پاکستان کے پروگرام کا جائزہ لے رہا ہے ۔قبل ازیں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت وزارت خزانہ میں اہم اجلاس ہوا جس میں آئی ایم ایف کے ساتھ جاری پروگرام کی پیش رفت پر غور کیا گیاتھا اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کے ساتھ مذاکرات کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔آئی ایم ایف سے مذاکرات 18 مارچ تک جاری رہیں گے اور مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کو ایک ارب 10کروڑ ڈالر کی قسط جاری کی جائے گی۔ آئی ایم ایف جائزہ مشن کے دورے کے دوران آئندہ قرض پروگرام سے متعلق بھی بات چیت ہوگی ۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف مشن 14 سے 18 مارچ تک معاشی ٹیم کے ساتھ اقتصادی جائزے کیلئے مذاکرات کرے گا۔ آئی ایم ایف مشن وزارت خزانہ، وزارت توانائی، ایف بی آر حکام، اسٹیٹ بینک حکام، پلاننگ کمیشن اور پیٹرولیم ڈویژن سے مذاکرات کرے گا۔ان حالات میں نئی حکومت کی جانب سے معاشی استحکام لانے کیلئے ابتدائی روڈ میپ تیار ہوچکا ہے ۔عوام کو مالیاتی مسائل سے نجات کے لئے حکومتی کوششیں بارآور ثابت ہونگی تو بات بنے گی اور نئی حکومت کے آگے چلنے کے امکانات بھی روشن ہوتے چلے جائیں گے ۔

14/03/24

https://dailysarzameen.com/wp-content/uploads/2024/03/p3-10-1-scaled.jpg

columnsdailyelectionsgooglenewspakistansarzameentodayupdates
Comments (0)
Add Comment