بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستان نے گال ٹیسٹ چار وکٹ سے جیت کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی۔ میچ کے ہیرو دو نوجوان کرکٹرز سعود شکیل اور سلمان علی آغا تھے۔ دونوں نے 101رنز پر پانچ وکٹ گرنے کے باوجود پاکستان کی کشتی کو کنارے لگایا۔ لیکن ایک دن پہلے کولمبو میں ایمرجنگ ایشیا کپ میں پاکستان کی مضبوط ٹیم کو بھارت کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ کھیل میں ہار جیت معمول کی بات ہے لیکن پاکستان نے ایک تگڑی ٹیم کو شاہینز کے نام سے بھیجا اور پہلے بڑے میچ میں اسے شکست ہوئی۔
پاکستان نے 8 انٹر نیشنل کھلاڑیوں کو منتخب کیا۔کپتان محمد حارث 5ون ڈے اور9ٹی ٹوئنٹی انٹر انیشنل کا تجربہ رکھتے ہیں۔ محمد وسیم جونیئر 43 انٹر نیشنل میچ کھیل چکے ہیں۔ وہ 14ون ڈے اور27ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل کھیل چکے ہیں۔ صابزادہ فرحان ،صائم ایوب ،شاہ نواز دھانی ،طیب طاہر بھی انٹر نیشنل کرکٹ کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ایمرجنگ ایشیا کپ میں پانچ انٹر نیشنل کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستان شاہینز کوبھارت اے میچ میں 8 وکٹوں سے شکست دیدی۔پاکستان شاہینز 205 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
بھارت اے نے مطلوبہ اسکور صرف دو وکٹوں پر پورا کرلیا جس میں سائی سودھرسن کی سنچری نمایاں ہے۔ یہ بھارت کی مسلسل تیسری کامیابی ہے جبکہ پاکستان شاہینز کی یہ پہلی شکست ہے اس سے قبل اس نے نیپال اور متحدہ عرب امارات اے کو ہرایا تھا۔ پاکستان شاہینز اور انڈیا اے پہلے ہی سیمی فائنل میں جگہ بناچکی ہیں۔ سابق چیف سلیکٹر ہارون رشید ٹیم منتخب کرکے سلیکشن کمیٹی سے فارغ ہوگئے اس لئے اب وہ کسی کو جواب دے نہیں۔ اس سے قبل زمبابوے میں بھی پاکستان شاہینز کو وائٹ بال میں شکست ہوئی تھی۔اس لئے سلیکشن پر سوالات اٹھتے ہیں۔
شاہینز کے مقابلے میں پاکستانی ٹیم نے ٹیسٹ جیت کر نا قدین کو خاموش کردیا۔ سعود شکیل سری لنکا کی سرزمین پر ڈبل سنچری بنانے والے پہلے پاکستانی بیٹسمین بن گئےمشکل صورتحال میں نوجوان بیٹر نے پراعتماد ، ناقابل شکست اور ریکارڈ ساز ڈبل سنچری بناکر پاکستان کو بڑی برتری دلوانے میں مدد دی۔ ملک سے پہلے ہی ٹیسٹ میں انہوں نے اپنی بیٹنگ سے سری لنکا کے اسپنرز کی ایک نہ چلنے دی یہ مجموعی طور پر ان کی دوسری سنچری ہے۔101رنز پر پانچ ٹاپ آرڈر بیٹسمین آوٹ ہونے کے بعد پاکستان کے آخری پانچ بیٹسمینوں نے360رنز بنائے۔ان کی فائٹنگ ڈبل سنچری سری لنکا میں کسی بھی پاکستانی کی سب سے بڑی ٹیسٹ اننگز ہے۔
سعود شکیل آئی لینڈر کے دیس میں سب سے بڑی اننگ کھیلنے والے پاکستانی بیٹر کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے سری لنکا کی سرزمین پر سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیل کر سابق کپتان محمد حفیظ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اس سے قبل سری لنکا میں سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے والے محمد حفیظ تھے جنہوں نے2012میں کولمبو میں196رنز بنائے تھے۔یہ سعود شکیل کے کیریئر کی پہلی ڈبل سنچری کے لئے 352 گیندوں کا سہارا لیا جبکہ اس اننگز میں 19 چوکے بھی شامل ہیں۔ مڈل آرڈر بیٹر نے چھٹے ٹیسٹ میچ کی گیارہویں اننگز میں ڈبل سنچری بنائی۔سعود شکیل اور سلمان علی آغا نے پاکستان کی ٹیسٹ تاریخ میں ایک اور تیز ترین شراکت کا ریکارڈ بنا دیا۔ سعود شکیل اور سلمان علی آغا نے اپنی شراکت کے دوران شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔
دونوں کی پارٹنرشپ میں 177 رنز بنے جو 4.96 رنز فی اوور کی شرح سے بنائے گئے۔ یہ ٹیسٹ میچوں میں پاکستانی بیٹرزکی جوڑی کے درمیان 175 یا اس سے زیادہ رنز کی دوسری تیز ترین شراکت بن گئی۔ ٹیسٹ میں پاکستان کے لیے 175 یا اس سے زیادہ رنز کی تیز ترین شراکت 5.65 رنز فی اوور کی شرح سے ہے، جو توفیق عمر اور انضمام نے 2002 میں زمبابوے کے خلاف ہرارے میں حاصل کی تھی جہاں انہوں نے 180 رنز بنائے تھے۔ سعود شکیل اور سلمان علی آغا نے سری لنکا کے خلاف 4.96 رنز فی اوور کی شرح سے 177 رنز بنائے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے لیے ایک اور قابل ذکر شراکت یونس خان اور محمد یوسف کے درمیان ہے جس نے 2016 میں لاہور میں بھارت کے خلاف 4.90 رنز فی اوور کی شرح سے 319 رنز بنائے۔ ٹیسٹ میچ میں پاکستانی فیلڈنگ نے فرق ڈالا۔ میچ میں پاکستانی فیلڈنگ غیر معمولی دکھائی دی۔29سال میں پہلا موقع تھا جب پاکستان نےمیچ میں 18کیچ لئے۔ 1994میں نیوزی لینڈ کے خلاف آکلینڈ میں پاکستان نے 18کیچ لئے تھے۔پہلی اننگز میں سری لنکا کےتمام دس بیٹسمین کیچ ہوئے۔ سری لنکا کی ٹیسٹ سیریز کے بعد پاکستان ٹیم کو اگست میں افغانستان کے خلاف تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلنے ہیں ۔ ستمبر میں ایشیا کپ پاکستان اور سری لنکا میں ہوگا۔ اکتوبر نومبر میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ بھارت میں کھیلا جائے گا۔
دسمبر جنوری میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کا دورۂ آسٹریلیا میں تین ٹیسٹ کھیلنے جائے گی۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا دورہنیوزی لینڈ ( پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل) اپریل میں کھیلے گی جواب میں نیوزی لینڈ ٹیم کا دورۂ پاکستان میں مئی میں پانچ ون ڈے میچ کھیلے گی۔ اس کے بعد پاکستانی ٹیم کا دورۂ ہالینڈ میں تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل، دورۂ آئرلینڈ میں دو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور دورۂ انگلینڈ چار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلے گی ۔جون میں آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 ویسٹ انڈیز اور امریکامیں ہوگا۔25۔2024ء اگست میں بنگلہ دیش کا دورۂ پاکستان میں دو ٹیسٹ شیڈول ہیں۔
اکتوبر میں انگلینڈ کرکٹ ٹیم دورہ پاکستان تین ٹیسٹ نومبر میں پاکستانی ٹیم کا دورہ آسٹریلیا کے خلاف تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ انٹر نیشنل میچوں کی پلاننگ ضروری ہے لیکن پاکستان شاہینز میں بھی ایسے باصلاحیت کرکٹرز کو موقع دیا جائے جو موجودہ ٹیم میں سنیئرز کی جگہ لینے کے لئے تیارہوں۔ سلیکٹرز کے لئے احتساب کو نظام لایا جائے تاکہ ذاتی پسند نا پسند کو پس پشت رکھ کر میرٹ پر سلیکشن کی جائے۔