حکمرانوں کی نورا کشتی نہروں کا طوفان ختم

کالم نویس احسان ناز کالم کا نام انسان

پہنچی وہاں کی خاک یہاں کا خمیر تھا پاکستان مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی جو کہ سالہا سال سے حکومت بنانے کے لیے ایک دوسرے کو سہارا دیتے ہیں اور عوام کے سامنے شور مچاتے ہیں کہ ہم حکومت میں نہیں ہیں پیپلز پارٹی کے رہنما یہ کہتے ہیں کہ ہم تو جمہوریت کے لیے مسلم لیگ نون کے ساتھ ہے مسلم لیگ نون والے کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون ایک ہی راستے کی مسافر ہیں اور ھم کواس راستے پر چلانے والے ایک ہیں اس لیے مسلم نون اور پیپلز پارٹی کے رہنما جو مرضی ہوا کی تلواریں چلا لیں ایک دوسرے پر انگشت زنی کریں اور بلا وجہ سندھ میں پانی کی کمی اور پنجاب میں نہروں کا نکالنا اور چولستان کو سیراب کرنا حکمرانوں کی اپس میں نورا کشتی ہے جو کہ گزشتہ ایک ماہ سے شروع تھی اور میں بار بار اپنے ٹی وی پروگراموں اور وی لاگ میں یہ کہتا رہا یہ لڑائی صرف اور صرف ہوا میں لڑی جا رہی ہے سندھ میں پانی کی کمی پنجاب میں پانی کی چوری اور چولستان کو پانی دینا یہ ان حکمرانوں کے خوابوں کی تعبیر نہیں ہے صرف خواب ہیں کہ سندھ میں پانی کے نام پر سندھیوں کو اپنا گرویدہ بناؤ پنجاب میں نہری پانی کمی کے نام پر ڈنکے بجاؤ اور پنجاب کے کسانوں کو گندم کی فصل کی قیمت ادا نہ کرو اور ان کو تحریک انصاف کی الیکشن میں مدد کرنے پر کوڑی کوڑی کا محتاج کر دو یہ سارا ایجنڈا ہے موجودہ حکمران دونوں پارٹیوں کا شور مچاؤ عوام کی بہبود کے لیے اور روپیہ لے کر اپنے خزانے میں رکھ لیں اور نام دیا جائے کہ اصولوں کی سیاست ہے ہم اصولوں پر سودے بازی نہیں کریں گے جو ہم سے وعدے کیے گئے تھے وہ شریفوں نے پورے نہیں کیے مزید روپے ملنے کے بعد تمام ٹیوٹر ٹھپ ہو گئے زبان گنگ ہو گئی اور پھر دیکھا کس طریقے سے عوام کو بے وقوف بنایا جاتا ہے تو پانی کی کمی اور نہروں کی کھدائی کا مسئلہ لے کر میدان عمل میں آ گئے پورے سندھ میں ریلیاں نکالی گئی جگہ جگہ بلاؤل بھٹو نے میاں شہباز شریف کے خلاف باتیں کی اور کہا کہ اگر نہریں نکالی گئی تو ہم حکومت سے راہیں جدا کر لیں گے پھر کیا ہوا وزیراعظم میاں شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو اسلام آباد میں دعوت دی اور ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کے گلے میں باہیں ڈال کر کہا کہ بند کرو کافی ہو گیا ہم کون سی نہریں نکال لیتے جس پہ پ شور ڈال رہے تھے اور یک دم مشترکہ پریس کانفرس ھوئی اور غباروں سے ھوا نکل گی حالانکہ نہ کام شروع ہوا نہ کوئی فنڈ رکھا گیا اور نہ ہی اس کے لیے کوئی منصوبہ بندی کی گئی یہ ایسے ہی تھا جیسے کہ دو سکھ آپس میں بیٹھ کر پانی کی تقسیم کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے ،ایک دوسرے کو کہتا تھا کہ تم میرا پانی چوری کرتے ہو دوسرا کہتا تھا تم میرا پانی چوری کرتے ہو اس پر انہوں نے انکلی سے زمین پر فرضی نہر کی لکیر ماری دوسرے نے انگلی سے کاٹ دی اس پر کاٹنے والے سکھ کو قتل کر دیا مقدمہ جب عدالت میں پہنچا تو جج نے پوچھا کہ نہر نام کا نمبر بتائیں کھالے کا نمبر بتائیں تو وکیل نے بتایا کہ نہ وہاں کھالا تھا نہ نہر تھی میرے موکل نے تو صرف انگلیوں سے نہر کا گھروندا بنایا تھا جس کو اس نے کاٹا اور اس پر قتل کر دیا تو یہ کہانی ہے میاں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی انہوں نے عوام کو چونا لگانے کے لیے دو ماہ تک کمپین چلائی اور تمام حقیقت کو جاننے والے لوگوں کا پہلے ہی 100 فیصد یقین تھا یہ لڑائی نورا کشتی ہے اور یہ یک دم محبت میں بدل جائے گی اور ایسا ہی ہوا ۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو جعلی مقدمات میں جعلی حکومت نے پابند سلاسل کر رکھا ھے ان کو آزاد نہیں کردیا جاتا پاکستان کے مسائل اندرونی ہوں بیرونی ان کا حل کرنا بڑا مشکل ہے اب کل سے پاکستان تحریک انصاف کے تمام رھنما بڑے بڑے بیانات دے رہے ہیں جنگ ہوئی تو ہم افواج پاکستان کے ساتھ ہیں پاکستان تحریک انصاف کا بچہ بچہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے لیکن حکمرانوں کو جب بھی یہ بیان سنائی دیتا ہے ان کو موت نظر آتی ہے کہ فوج پر تو ہم دعوی کر رہے تھے کہ پی ٹی آئی بھی فوج کی اتنی دعویدار ہے جتنے ہم یہ جملہ میاں نواز شریف کو محترمہ مریم نواز شریف صاحبہ کو اور دیگر وہ تمام حکمران وزراء ایم این اے ایم پی اے اور ملک لوٹنے والے شخصیات کو غشی کے دورے پڑھ رہے ہیں کہ تحریک انصاف کے لوگ افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا نام نہ لیں ہم نے تو ان کو نو مئی والے بنایا ہوا ہے حالانکہ نو مئی کے مقدمات میں کسی کی کوئی گرفتاری میچور نہیں ہو سکی جتنے بھی لوگوں گرفتار کیا گیا وہ ضمانت پر ہیں ان پر کوئی فرد جرم لاگو نہیں کی جا سکی حکمرانوں کو ایک ہی دعوی ہے اگر عمران خان اس کی پارٹی نو مئی نہ کرتی تو ان سے بات چیت ہو سکتی تھی لیکن یہ دہشت گردوں کی جماعت ہے یہ نو مئی والے ہیں اور اسی بات کو لے کر وہ چل رہے ہیں اللہ کرے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جو کہ پاکستان اور مسلمانوں کا دشمن ہے اور ان کا ووٹ بینک ہی صرف مسلمان دشمنی اور پاکستان دشمنی پر ہے کوئی ایسا قدم نہ اٹھا لیں جس سے ان کو منہ کی کھانی پڑے ۔پاکستان کی فوج مضبوط ہے پاکستان کی قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، حکمران جعلی حکمرانی کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں لیکن عوام اصلی حکمرانی کے لیے افواج پاکستان کے ساتھ اس لیے کھڑی ہے کہ پاکستان کی فوج دنیا کی نمبر ون فوج ہے اور اس کے سامنے

Comments (0)
Add Comment