پاکستان کی خیرخواہی چاہنے والوں نے نامساعد حالات میں بھی عوامی بہبود کے منصوبوں کو آگے بڑھایا ہے
اسکے برعکس پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے والوں نے ہمیشہ مالیاتی فائدے اٹھائے ۔
عوام کو بے وقوف بناکر اقتدار کے حصول کو قومی سلامتی اور قومی سلامتی کے اداروں سے بھی مقدم رکھا گیا ۔
عوام کے سامنے نیک پاک اور ایمانداری کا ڈھونڈورا پیٹنے کے عمل نے انہیں شہرت سے بھی نواز دیا تاہم ملک کی خیرخواہی کے لئے کچھ نہیں کیا آج جب پاکستان کی تباہی کے دہانے پہنچنے والی معیشت کو مستحکم کرکے عوام کے ریلیف کی صورت نظر آرہی ہے تو حکومت گرانے کے اعلانات نے نیا بحران پیدا کردیا ہے ۔پاکستان کے عوام کے سامنے سارا منظر نامہ ہے مگر پھر بھی جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کاہنر رکھنے والوں نے بڑی مہارت سے شر پسند ٹولے کو ہی نجات دہندہ قرار دینے کی روش اختیار کر رکھی ہے ۔عوام کو چاہئے کہ ایسے عناصر کی منافقانہ سیاست کو زور دار طریقے سے مسترد کرکے محب وطن ،باصلاحیت ،ایماندار اور حالات بہتر بنانے کی صلاحیت رکھنے والے نوجوانوں کو آگے لانا ہوگا ۔پاکستان مسلم لیگ ن نےعوام کی بہبود اور ملکی مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے کام کیا ،ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اہم اقدامات کئے ۔اپنی کوتاہیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مستقبل کیلئے جامع حکمت عملی اختیار کی ۔ن لیگ کی موجودہ حکومت کے اب تک سارے اچھے کام اسکی عوام دوستی کا مظہر ہیں ،تاہم ملکی معیشت کو استحکام دینے کے حوالے سے کچھ سخت فیصلے بھی کئے ،اس حوالے سے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے کڑوے فیصلے کرنا پڑے، ہم نے ریاست کو سیاست پر ترجیح دے کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف سے خیبر پختونخوا کے قومی و صوبائی اسمبلی کے ارکان نے اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ کشمیر و گلگت بلتستان امور انجینئیر امیر مقام، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ملاقات میں منتخب نمائندوں نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں پاکستان کی معیشت کی بہتری پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا،ملاقات میں خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے وزیرِ اعظم کو اپنے حلقوں کے مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے، خیبر پختونخوا بالخصوص ضم شدہ اضلاع کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ضم شدہ اضلاع کی ترقی کیلئے مسلم لیگ ن نے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے۔وزیراعظم نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں صحت و تعلیم کی معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا بالخصوص ضم شدہ اضلاع کے غریب ومتوسط طبقے کو عالمی معیار کی سہولیات کی فراہمی کیلئے وہاں دانش اسکولز کا قیام عمل میں لایا جائے گا.بجلی شعبے کی اصلاحات سے سالانہ اربوں روپے کی بجلی چوری کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں، منتخب نمائندے بجلی کی چوری روکنے کیلئے حکومت کی معاونت کریں۔اُنکا کہنا تھا کہ ملک بھر میں زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے، زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے سے نہ صرف زرعی شعبے کی ترقی ہوگی، کسان کو کم لاگ بجلی میسر ہوگی زیر کاشت رقبے میں اضافہ ہوگا بلکہ درآمدی ایندھن کی مد میں اربوں ڈالر کی بچت ہوگی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حال ہی میں غریب و متوسط طبقے کو بجلی کے بِلوں میں بڑا ریلیف فراہم کیا، پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے کڑوے فیصلے کرنا پڑے، ہم نے ریاست کو سیاست پر ترجیح دے کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، آپ سب اپنے حلقوں میں محنت کریں عوام کا ریلیف آپکی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ان حالات میں پاکستان کے وسیع تر مفاد میں موجودہ حکومت کے سخت فیصلوں سے وقتی طور پر مشکلات ضرور درپیش ہیں مگر ان کے بہتر نتائج سے معیشت کو استحکام مل رہا ہے جس سے عوام کی خوشحالی کے امکانات روشن ہورہے ہیں ۔