پاک چین تعاون کا شاہکار منصوبہ دنیا کی خوشحالی کا سبب

اداریہ

دنیا کے مقبول میگا پراجیکٹس میں عالمی برادری کا اجتماعی مفاد وابستہ رہا ہے ،ترقی کے کچھ منصوبے پوری انسانیت کو فائدہ پہنچاتے ہیں
پاکستان اور چین کے تعاون سے تیار ہونے والا منفرد منصوبہ سی پیک بھی پوری دنیا کے فائدے کا سبب ہے سی پیک پاک چین دوستی کی یادگار بن کر عالمی ترقی اور خوشحالی کا ضامن رہے گا ۔
اس منصوبے کو وسعت دیکر کامیاب بنانے کی خاطر وزیراعظم شہباز شریف نے اہم سرگرمی دکھائی ہے ۔
اس تناظر میں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے پاکستان اور چین پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے دونوں ملکوں کے عزم کو دہرایا ہے ،
وہ کہتے ہیں کہ جہاں اس منصوبے سے خطے اور دنیا میں ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گاوہاں دونوں ملکوں کی دوستی کے رشتے کو بھی لازوال بنائے گا ۔
چینی قیادت کے ساتھ اہم ملاقات سے وزیراعظم نے کہا کہ ہم مشکل وقت میں پاکستان کی بھرپور حمایت کرنے پر چین کےت صدر شی جن پنگ اور چینی حکومت کے شکر گزار ہیں۔
سی پیک کا اپ گریڈ شدہ ورژن مزید روشن مستقبل کی نوید ہے، سی پیک پہلے ہی تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے
اور اس کے فریم ورک کے تحت صنعت کاری، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کان کنی پر ترجیحی شعبوں کے طور پر توجہ دی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ باہمی تعاون کے جذبے سے سرشار سی پیک کے اپ گریڈ شدہ ورژن میں 60 سے زائد اعلیٰ معیار کے تعاون کےمنصوبوں کا تصور پیش کیا گیا ہے
اور پاکستان چین کے ساتھ اپنی دیرینہ اور پائیدار شراکت داری کو مزید بلندیوں تک پہنچا کر
اس مقصد کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اپنےاس دورے کو پاکستان اور چین کے درمیان سیاسی، اقتصادی، تجارتی
اورسرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کاایک اہم موقع سمجھتا ہوں،
ذاتی طور پر یہ میرےلیے ایک بار پھر امن، سلامتی اور ترقی کےمعاملات پر چینی دانش سے فائدہ اٹھانے کا موقع ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اس بار وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے میں نے ایک جامع گورننس اور
معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر توجہ مرکوز کی ہے
تاکہ غیر یقینی بین الاقوامی معاشی منظرنامے میں ہماری معیشت کو مضبوط بنایا جا سکے۔
ہماری بنیادی توجہ قواعد و ضوابط کو بہتر بنانے، پالیسیوں کے تسلسل کو برقرار اور
مضبوط، مساوی اور لچکدار معاشی ترقی کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کاروبار دوست ماحول کو فروغ دے رہی ہے
تاکہ پیداوار میں اضافے کے ذریعے برآمدات کو فروغ دیا جا سکے، سروسز کے شعبے میں
بہتری لانے کے لیے حکومت نے ووکیشنل ٹریننگ پروگراموں کی تعداد میں اضافے جیسے
اقدامات پر کام شروع کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہنرمندی کی ترقی کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی کی جائے گی
کیونکہ میرا مقصد ترقی اور خوشحالی کے چین کے کامیاب ماڈل سے استفادہ کرنا ہے۔
اپنی تمام کاوشوں میں ہم چینی اہلکاروں، منصوبوں اوراداروں کی حمایت اور تحفظ کے لیے
مکمل طور پر پرعزم ہیں کیونکہ وہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں بے پناہ کردار ادا کر رہے ہیں۔
پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور اس میں اضافے کے لیے
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے
شہبازشریف نے کہا کہ یہ کونسل کاروبار میں آسانی، رکاوٹوں کو دور کرنے اور
وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین ہم آہنگی کوبہتر بنانے کیلئے نتائج دے رہی ہے
اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان میں زراعت، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی
اور توانائی جیسے کلیدی شعبوں کو ترجیح دے رہی ہے۔
بلاشبہ وزیراعظم شہباز شریف کو سی پیک کی کامیابی سے دنیا کو ملنے والے فوائد کی توقع ہے
پاک چین تعاون کا شاہکار منصوبہ نا صرف دونوں ملکوں کے عوام کی خوشحالی کا سبب ہوگا
بلکہ اس سے پوری دنیا کی ترقی کے راستے ہموار ہونگے ۔

07/06/24
https://dailysarzameen.com/wp-content/uploads/2024/06/p3-1-scaled.webp

articlecolumnsdailyelectionsgooglenewspakistansarzameentodayupdates
Comments (0)
Add Comment