انگلینڈ سے آخری ٹی20 میچ میں شکست کے بعد اوول میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ ہمیں اس سیریز میں اچھی کرکٹ کھیلنی چاہیے تھی، ہم بطور ٹیم کبھی باؤلنگ تو کبھی بیٹنگ میں ناکام ہو رہے ہیں، ہمیں اس چیز کا جلد از جلد حل نکالنا ہو گا کیونکہ ورلڈ کپ سر پر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک جدید دور کی کرکٹ کی بات ہے تو ہم نے ابتدائی چھ اوورز میں اسی طرح کا کھیل پیش کیا جیسا بقیہ ٹیمیں کررہی ہیں، مڈل اوورز میں ہم جدوجہد کررہے ہیں اور ہمیں اس سلسلے میں کافی عرصے مشکلات کا سامنا ہے لیکن اب کھلاڑیوں کو اپنی ذمے داری سمجھنا ہو گی۔
ایک سوال کے جواب میں بابر نے کہا کہ کوچ اور کپتان سمیت سلیکشن کمیٹی کے سات اراکین ہیں اور سب لوگ متفق ہوتے ہیں تو ہی ٹیم منتخب ہوتی ہے، ہم نے کسی بھی کھلاڑی سے رعایت نہیں برتی اور سب میرٹ پر منتخب ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی کھلاڑی پرفارم نہیں کر پاتا تو ہمیں لگتا ہے کہ اس کی سلیکشن غلط ہوئی ہے، یہ کام آپ لوگ ہی کرتے ہیں اور انہیں بڑھا چڑھا کر لاتے ہیں، جب وہی کھلاڑی اچھی پرفارمنس دیتا ہے تو آپ کہتے ہیں کہ اس کو ٹیم میں شامل کیوں نہیں کرتے، ٹیم میں شامل کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ کھلا کیوں رہے ہیں یا اس کی سلیکشن غلط ہوئی ہے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ جو بھی کھلاڑی منتخب ہوئے ہیں ہمیں انہیں سپورٹ کرنا پڑے گا، ہمیں معلوم ہے کہ اعظم کس طرح کا کھلاڑی ہے، فخر اور رضوان کس طرح کے کھلاڑی ہیں، جتنے بھی 15 کھلاڑی منتخب ہوئے ہیں انہوں نے پرفارمنس دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم انگلینڈ کے خلاف میچ میں صورتحال کا صحیح سے اندازہ نہیں لگا سکے، یکے بعد دیگرے وکٹیں گنوا دیں، پھر اگر عثمان اور افتخار کی شراکت تھوڑی لمبی ہو جاتی تو ایک مختلف گیم ہو سکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس گراؤنڈ پر پار اسکور 190 تھا جو ہمیں کرنا چاہیے تھا، ہم ایسا نہیں کر سکے تو یہ ہماری غلطی ہے اور ہمیں اس غلطی کو تسلیم کرنا چاہیے، میں شکست کی ذمے داری قبول کرتا ہوں۔
بابر نے مزید کہا کہ باؤلنگ میں غلطی کا مارجن کم ہوتا ہے، ہم نے اٹیک کیا کیونکہ ہمیں وکٹیں چاہیے تھیں لیکن وہ وکٹیں نہ مل سکیں۔
ادھر پاکستان کرکٹ ٹیم برطانیہ کا دورہ مکمل کرکے ٹی20 ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے امریکا کے لیے روانہ ہوگئی۔
ٹیم ٹی20 ورلڈکپ میں پاکستان کی ٹیم پہلامیچ امریکا کے خلاف کھیلے گی جبکہ ایونٹ میں پاک بھارت ٹاکرا 9جون کو شیڈول ہے۔