میڈیا رپورٹس کے مطابق 9 جون کو ہونے والے پاک بھارت ٹاکرے سے قبل دہشتگردی کے حملے کی خبریں سامنے آنے لگیں جس کے بعد نیو یارک انتظامیہ نے دھمکیوں کے بعد پاک بھارت میچ کے لیے سکیورٹی بڑھا دی۔
انتظامیہ نے دھمکی آمیز رپورٹس سامنے آنے کے بعد سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا اور ثبوت نہ ہونے کے باوجود احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔
نیویارک گورنر آفس نے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ دھمکی آمیز رپورٹس کے حوالے سے ابھی کوئی ثبوت نہیں ملا، صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں، انٹیلی جنس کے مطابق اس وقت پبلک کی حفاظت کے حوالے سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔
گورنر آف اسٹیٹ کیتھی ہوچل کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کئی ماہ سے سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں، سکیورٹی بڑھانے کے لیے نیو یارک اسٹیٹ پولیس کو ایڈوانس نگرانی اور مکمل اسکریننگ کی ہدایت کردی گئی ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھی اس حوالے سے اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ پورے ٹورنامنٹ کے دوران سکیورٹی کو مضبوط بنایا جائے گا، نیویارک وینیو کی سکیورٹی کو بھی دیگر وینیوز کی طرح مضبوط بنائیں گے، ہر کسی کی سکیورٹی اور حفاظت اولین ترجیح ہے، میزبان ممالک کی اتھارٹیز کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔
نیو یارک میں ایک تنظیم کی جانب سے حملے کی دھمکی کی رپورٹس سامنے آئی تھیں اور دہشتگرد گروپ نے حملوں کی دھمکی کے حوالے سے ویڈیو بھی جاری کی تھیں۔
ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے دوران نیویارک میں بھارت نے 4 اور جب کہ پاکستان نے 2 میچز کھیلنے ہیں جب کہ نیویارک نے 3 سے 12جون تک 8 میچز کی میزبانی کرنی ہے۔
ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹاکرا 9 جون کو نیو یارک میں ہوگا۔