آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 جس کا آغاز ہفتہ یکم جون سے امریکا اور ویسٹ انڈیز کی مشترکہ میزبانی میں ہو رہا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے دنیا کے دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ گزشتہ دنوں پاکستان کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی کو بھی سفیر نامزد کیا تھا جس پر سابق بھارتی کرکٹر سریش رائنا آگ بگولہ ہوکر طنز کر بیٹھے تھے۔
رائنا کے طنز کے بعد شاہد آفریدی کے پرستاروں میں بھی غم وغصہ تھا تاہم سابق پاکستانی آل راؤنڈر نے اعلیٰ ظرف کا مظاہرہ کرتے ہوئے طنز کا جواب پیار سے دیا اور سریش رائنا سے فون پر بات کر لی۔
رائنا سے گفتگو کے بعد شاہد آفریدی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ “سریش رائنا اور میں نے کرکٹ کے بہت سے لمحات شیئر کیے ہیں اور وہ ایک اچھا انسان ہے، میری ان سے بعض اوقات ہلکی پھلکی بات بھی ہوتی ہے۔‘‘
اس حوالے سے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ’’سوشل میڈیا پر ان کی پوسٹ دیکھنے کے بعد، میں نے ان سے بات کی اور وہ چھوٹے بھائی کی طرح صورتحال کو سمجھے۔‘‘
بوم بوم آفریدی نے کہا کہ ’’میری بات سے متفق ہوتے ہوئے وہ یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے پر راضی ہو گئے۔ یہ سب اچھا ہے، یہ چیزیں ہوتی ہیں۔ عظیم لوگ اپنی غلطیاں تسلیم کرتے ہیں اور اس سے اپنی اصلاح کرتے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں آئی پی ایل کے ایک میچ کی کمنٹری کے دوران کمنٹیٹر آکاش چوپڑا نے رائنا سے سوال کیا تھا کہ کیا ان کا ریٹائرمنٹ واپس لینے کا ارادہ ہے، جس پر رائنا نے طنزیہ انداز میں کہا تھا کہ میں سریش رائنا ہوں، شاہد آفریدی نہیں۔
اسی دوران آئی سی سی نے جب آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا سفیر نامزد کیا تو ایک ایکس صارف نے ٹوئٹ میں رائنا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آئی سی سی نے شاہد آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا سفیر نامزد کیا ہے۔ ہیلو سریش رائنا۔‘‘
اس ٹویٹ کے جواب میں رائنا نے آگ بگولہ ہوتے ہوئے انتہائی طنزیہ انداز میں جواب دیا، “میں آئی سی سی کا سفیر نہیں ہوں، لیکن میرے گھر پر 2011 کا ورلڈ کپ ہے۔ موہالی کا کھیل یاد ہے؟ امید ہے کہ یہ آپ کے لیے کچھ ناقابل فراموش یادیں لے کر آئے گا۔”