غیر ملکی کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے سابق کرکٹرز اے بی ڈی ویلیئرز نے بھارت کی زرد صحافت سے پردہ اٹھاتے ہوئے انہیں شرم دلا دی ہے اور کہا ہے کہ شرم کی بات ہے صحافت اور رپورٹنگ اتنی گر گئی ہے۔
ڈی ویلیئرز سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر اپنے اکاؤنٹ پر بھارتی صحافت پر ہاردیک پانڈیا سے متعلق ان کے بیان کو توڑ مروڑ پر غلط انداز میں پیش کرنے پر برہم ہوئے اور اسے آئینہ دکھا دیا۔
انہوں نے جاری آئی پی ایل 2024 میں ممبئی انڈینز کے کپتان ہاردک پانڈیا کی کپتانی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہیں بہادر کپتان کہا تھا لیکن ان کے اس بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر بھارتی میڈیا پر بیان کیا گیا۔
سابق عظیم بلے باز ڈی ویلیئرز نے وضاحت کی انہوں نے ہاردک پانڈیا کے طرز کپتانی پر جو بات کی اس کا مقصد تنقید کرنا نہیں تھا۔ میں نے کہا تھا کہ قیادت کرتے وقت کبھی آپ کو اپنے مزاج کے برعکس جارحانہ انداز بھی اختیار کرنا پڑتا ہے لیکن کھیل کا یہ انداز آسان نہیں ہوتا بالخصوص کچھ سینیئر کھلاڑیوں کے لیے۔
اپنے یوٹیوب شو میں ڈی ویلیئرز کا کہنا تھا کہ میں ہاردک پانڈیا کے قائدانہ کردار تک پہنچنے سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آل راؤنڈر کے کھیلنے کا طریقہ پسند ہے۔
واضح رہے کہ آئی پی ایل 2024 میں ممبئی انڈینز کی قیادت روہت شرما سے لے کر ہاردک پانڈیا کو سونپی گئی تھی تاہم ان کی کپتانی میں ممبئی انڈینز کی کارکردگی انتہائی ناقص رہی اور وہ ایونٹ سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم بنی۔
جاری آئی پی ایل میں اسٹار اسٹڈیڈ لائن اپ کے باوجود پانچ بار کے چیمپئن ہاردک کی قیادت میں جدوجہد کرتی نظر آئی اور اب تک 13 میچوں میں سے صرف چار میں جیت کر پوائنٹس ٹیبل پر نوین پوزیشن پر ہے۔
آئی پی ایل 2024 شروع ہوتے ہی ہاردک پانڈیا کے انداز قیادت اور سینیئرز سے ان کے رویے پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوا تھا اور اس تنقید میں کئی سابق کرکٹرز بھی میدان میں کود پڑے تھے۔