ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کو بڑا دھچکا

رواں سال جون میں امریکا اور ویسٹ انڈیز کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کو بڑا دھچکا لگا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق انگلش آل راؤندر بین اسٹوکس نے دو ماہ بعد ہونے والے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں شرکت سے معذوری ظاہر کرتے ہوئے دستبرداری کا اعلان کیا ہے اور کرکٹ بورڈ کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

بین اسٹوکس جنہوں نے گزشتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم کو چیمپئن بنوانے میں سب سے اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان کا یوں ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونا انگلش بورڈ اور ٹیم کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بین اسٹوکس نے اپنے فیصلے کرکٹ بورڈ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ میگا ایونٹ کے لیے ان کا انتخاب نہ کیا جائے کیونکہ وہ گھٹنے کی سرجری کے بعد اپنی بولنگ پر توجہ مرکوز رکھنے کے ساتھ فٹنس پر کام کر رہے ہیں۔

بین اسٹوکس جنہوں نے گزشتہ سال ون ڈے کرکٹ کے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا تاہم ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے اپنا فیصلہ واپس لے لیا تھا تاہم ان کا یہ ان کے مستقبل کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا اور وہ نہ صرف یہ کہ مذکورہ ورلڈ کپ میں نمایاں کارکردگی نہ دکھا سکے بلکہ اس کے بعد بھارت کے خلاف حالیہ پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں صرف پانچ ہی اوورز کرا سکے اور یہ سیریز انگلینڈ نے چار ایک سے گنوائی۔

انگلش آل راؤنڈر اپنے کیریئر کے تحفظ اور فٹنس کے لیے حالیہ جاری آئی پی ایل 2024 سے بھی دستبرداری کا اعلان کر چکے ہیں۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں سخت محنت کر رہا ہوں اور کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں ایک آل راؤنڈر کے طور پر مکمل کردار ادا کرنے کے لیے اپنی باؤلنگ فٹنس کو بیک اپ بنانے پر توجہ مرکوز کر رہا ہوں۔ آئی پی ایل اور ورلڈ کپ سے دستبرداری کی قربانی سے مجھے وہ آل راؤنڈر بننے کا موقع ملے گا جو میں مستقبل قریب میں بننا چاہتا ہوں۔

اسٹوکس کی غیر موجودگی میں انگلینڈ لیام لیونگسٹون کو نمبر 4 پر کھلانے پر کرنے پر غور کرے گا جس کا وہ دسمبر میں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں تجربہ کرچکا ہے تاہم لیونگ اسٹون آئی پی ایل 2024 میں پنجاب کنگز کے لیے فیلڈنگ کرتے ہوئے پٹھوں میں کھچاؤ کا شکار ہو چکے ہیں اور انگلش بورڈ کو ان کی اسکین رپورٹ کا شدت سے انتظار ہے۔ دوسری جانب بین اسٹوکس کا خلا پر کرنے کے لیے سرے کے آل راؤنڈر جیمی اوورٹن بھی میدان میں ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ انگلینڈ نے گزشتہ سال بھارت میں کھیلے گئے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں بھی دفاعی چیمپئن کی حیثیت سے شرکت کی تھی تاہم اس کی کارکردگی پورے ٹورنامنٹ میں انتہائی شرمناک رہی تھی اور وہ نہ صرف ٹرافی کے دفاع میں ناکام رہی بلکہ پوائنٹس ٹیبل پر بھی آخری نمبروں پر آئی تھی۔