اداریہ
ملک میں ہوشربا مہنگائی کی سب سے بڑی وجہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو قرار دیا جاتا ہے ۔اس کے سبب فوری طور پر ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ سامنے آجاتا ،یعنی ایک طرح سے ملک کی کاروباری سرگرمیاں مہنگی ہو جاتی ہیں ۔منڈی تک اجناس کی رسائی مہنگی ہونے سے ہرشے مہنگی کردی جاتی ہے اس حوالے سے عوامی سروے کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور کھانے پینے کی چیزوں میں اضافے فوراً کر دیے گئے تھے۔ تاہم قیمتوں میں کمی کے بعد کرایوں اور کھانے پینے کی چیزوں میں کمی یا تو نہیں ہوتی یا پھر بہت کم کی جاتی ہے۔سستا پٹرول ہونے پر اسکے فوائد عوام تک پہنچانے کی بات تو کی جاتی ہے مگر عملدرآمدنہیں ہوپاتا ،حکومت نے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے باوجود ایک بار پھر پٹرول سستا کرنے کی منظوری دی ہے ،حکومت کے اس فیصلے پر عملدرآمد بھی کیا جاچکا ہے ۔حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔ وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت پٹرول کی فی لٹر قیمت میں 10 روپے جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 6 پیسے فی لٹر کمی کی گئی ہے، اسی طرح مٹی کا تیل 11 روپے 15 پیسے فی لٹر سستا ہوا ہے جب کہ حکومت نے لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 12 روپے 12 پیسے فی لٹر کمی کی ہے۔بتایا گیا ہے کہ پٹرول کی موجودہ قیمت 10 روپے فی لٹر کمی کے بعد آئندہ 15 روز کے لئے فی لٹر نئی قیمت 249 روپے 10 پیسے ہوگئی ہے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی موجودہ قیمت میں 13 روپے 6 پیسے کمی ہونے کے بعد 249روپے 69 پیسے فی لٹر نئی قیمت ہوچکی ہے، اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 12 روپے 12 پیسے فی لٹر کم ہو کر 141روپے 93 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 11 روپے 15 پیسے فی لٹر کمی ہونے کے بعد نئی قیمت 158روپے 47 پیسے فی لٹر ہوچکی ہے، ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق گزشتہ رات 12 بجے سے کردیا گیاہے۔واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے ہر 15 روز کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کیا جاتا ہے۔اس سے قبل حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے 86 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 32 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 2 روپے 97 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 2 روپے 15 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی تھی۔پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا تعین ایک پیچیدہ عمل ہے جس میں کئی عوامل شامل ہوتے ہیں۔ بنیادی طور پر، یہ قیمتیں عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں، روپے کے مقابلے میں ڈالر کے نرخ، حکومت کی طرف سے عائد کردہ ٹیکسوں اور لیویوں، اور ریفائننگ اور مارکیٹنگ کی لاگتوں سے متاثر ہوتی ہیں۔حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل کمی کا مقصد لازمی طور پر عوام کو فوری ریلیف دینا ہے اس لئے اب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنے سے اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں کمی ہونی چاہئے اس کے ساتھ ہی ٹرانسپورٹ کرایوں کی مد میں بھی کمی لانے کا شفاف طریقہ کار وضع کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔پاکستان کے عوام کو ریلیف دینے کے لئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے تو اس کے اثرات بھی فوری ہونے چاہئیں ۔سستے پٹرول کے فوائد عوام تک پہنچانے کی مربوط اور موثر حکمت عملی تیار کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف دینے کی راہ میں حائل ہر رکاوٹ کو ختم کیا جاسکے ۔