اداریہ
پاکستان میں ڈیجیٹل دہشتگردی سے دشمن نوجوانوں کے ذہنوں کو نشانہ بنارہا ہے اس حوالے سے ریاست نے بروقت پیش بندی کرتے ہوئے موثر اقدامات کئے ہیں ،پاک فوج نے نوجوانوں کو ڈیجیٹل دہشتگردی کے نقصانات سے آگاہ رکھتے ہوئے اسکی روک تھام کے حوالے سے بھی پائیدار حکمت عملی اختیار کی ہے ،نوجوان ملک وقوم کا مستقبل ہیں اور انہیں دشمن کے ہروار سے بچانے کا بندوبست کیا گیا ہے اس تناظر میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے اور جو پاکستان کے ڈیفالٹ کا بیانیہ بنارہے تھے وہ آج کہاں ہیں؟ جب کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سوشل میڈیا سے پیدا شدہ ہیجان اور فتنے کے مضمرات سے دور رکھے۔چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی آنکھوں کی چمک دیکھ کر یہ یقین ہو جاتا ہے کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ان کا کہناتھا کہ نوجوان پاکستان کا سب سے بڑا قیمتی سرمایہ ہیں، کسی صورت پاکستان کا قیمتی سرمایہ ضائع نہیں ہونے دیں گے، جب کہ آزاد ریاست کی اہمیت جاننی ہے تو لیبیا، شام، کشمیر، اور غزہ کے عوام سے پوچھیں۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے قران کی آیت پڑھ کر سنائی، انہوں نے کہا کہ اللہ نے قرآن میں مسلمانوں کو مایوس ہونے سے منع فرمایا ہے۔پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے، زندگی امتحان کا نام ہے، کیا لوگ یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ صرف یہ کہنے پر چھوڑدیے جائیں گے ہم ایمان لائے اور آزمائش نہ ہوگی۔عوام، حکومت فوج کے درمیان مضبوط رشتہ ہی پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سوشل میڈیا سے پیدا شدہ ہیجان اور فتنے کے مضمرات سے دور رکھے۔جنرل عاصم منیر نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ اللہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح مبین عطا کرے گا، خیبرپختونخوا کے عوام 22 سال سےدہشتگردی کے خلاف فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔بلاشبہ دہشتگردی روکنے کے حوالے سے پاک آرمی کا کردار قابل ستائش رہا ہے جس میں پاک فوج کے جوانوں نے جانیں بھی نچھاور کی ہیں ،ملک میں آنے والی ہر افتاد سے بچاؤ کیلئے پاک فوج ہی سینہ سپر رہی ہے ،جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں ڈیجیٹل دہشتگردی سے ہی دہشتگردی کا پھیلائو جاری رکھا گیا ہے۔پاک فوج کی جانب سے ’ڈیجیٹل دہشتگردی‘ کی اصطلاح اس سے قبل رواں برس مئی میں کور کمانڈر کانفرنس کے اعلامیے میں بھی استعمال کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ڈیجیٹل دہشت گردی کا ’واضح مقصد پاکستانی قوم میں مایوسی پھیلانا اور قومی اداروں کے درمیان اختلافات‘ پیدا کرنے کی کوشش کرنا ہے۔دہشتگردوں کی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں ،دہشت گردی دنیا بھر میں لوگوں کے ہلاک، زخمی اور اغوا ہونے کا ایک بڑا سبب ہے۔ڈیجیٹل دہشت گرد فوج، فوج کی قیادت، فوج اور عوام کے رشتے کو کمزور کرنے کے لیے فیک نیوز کی بنیاد پر حملے کر رہے ہیں۔ اس کے متاثرین کو عام طور پر طویل مدتی تکالیف اور جسمانی معذوری کے ساتھ نفسیاتی گھاؤ بھی جھیلنا پڑتے ہیں۔ دہشت گردی کا شکار ہونے والے بعض لوگوں کا روزگار ختم ہو جاتا ہے، وہ تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں اور انہیں دوستوں یا خاندان کے ساتھ ذاتی تعلقات میں بھی نقصان ہوتا ہے۔ان حالات میں پاک فوج کی جانب سے نوجوانوں کو ڈیجیٹل دہشتگردی سے بچانے کے لئے موثر حکمت عملی کے تحت اقدامات کئے گئے ہیں جس سے دشمن کے تمام عزائم خاک میں مل جائیں گے ۔